پی آئی اے پرائیویٹائزیشن جلد، اسٹیل ملز، پاور کمپنیوں کی نجکاری موخر
وفاقی وزیرنجکاری فواد حسن فواد نے کہا کہ 15بڑے اداروں کا خسارہ 2 ہزار ارب سے بڑھ چکا،اس رقم سے بھاشا ڈیم اور ایم ایل ون ریلوے منصوبہ مکمل کر سکتے تھے ۔
ایئرلائن کو فروخت کرنے سے پہلے اسے قرضہ سے پاک کیا جائے گا، اس کے ذمے واجبات ایک ہولڈنگ کمپنی کے سپرد کیے جائیں گے جبکہ اسٹیل ملز اور پاور کمپنیوں کی نجکاری موخر کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیرنجکاری فواد حسن فواد نے وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ پی آئی اے کے معاملات اس حد تک خراب ہوچکے ہیں کہ اب کوئی بینک وفاقی حکومت کی ضمانت پر بھی اسے قرضہ دینے کو تیار نہیں۔
ایئرلائن کا ماہانہ خسارہ12.70ارب روپے تک پہنچ چکا ہے،پی آئی اے کے جواثائے فروخت کیے جائیں گے ان میں اس کے جہاز، اس کے روٹس، لینڈنگ رائٹس، کورانجینئرنگ اور ایئرسروس ایگریمنٹس شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت پی آئی اے کے پاس34 جہاز ہیں جن میں سے 19 پرواز کے قابل جبکہ15گراؤنڈ ہوچکے ہیں،ان میں سے بھی 6 لیز پر ہیں جن کا 20 لاکھ ڈالر ماہانہ کرایہ ادا کیا جارہا ہے۔