پاکستان کا بجٹ خسارہ 8.2 ہزار ارب روپے رہے گا، آئی ایم ایف

0 68

آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کا بجٹ خسار جی ڈی پی کا 7.6 فیصد بنتا ہے اور حکومت کے لگائے گئے اندازوں سے کئی گنا زیادہ ہے۔

حکومت کی جانب سے بجٹ خسارے کا ہدف جی ڈی پی کا 6.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا جو کہ 6.9 ہزار ارب روپے بنتے ہیں،7.6 ہزار ارب روپے خسارے کا مطلب ہے کہ پاکستان کو جون میں بنائے گئے۔

منصوبے کے مقابلے میں مزید 1.3 ہزار ارب روپے کا قرضہ درکار ہوگا، حکومت پہلے ہی عالمی مالیاتی اداروں سے قرض حاصل کرنے کیلیے جدوجہد کر رہی ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق اس وقت بینکوں کی جانب سے حکومت کو قرضے جاری کرنے کی شرح 75 فیصد ہے، جبکہ نجی کاروباری افراد کو صرف ایک چوتھائی قرضے جاری کیے گئے ہیں۔

ہفتے عالمی بینک نے بھی بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 7.7 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی تھی، رواں سال سود کی ادائیگیوں کی مد میں 7.3 ہزار ارب روپے ادا کیے جائیں گے، جو کہ سالانہ بجٹ خسارے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہنے کی بنیادی وجہ ہے۔۔

ایڈیشنل سیکریٹری فنانس امجد محمود نے سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس کو بتایا کہ شرح سود میں 1فیصد اضافہ سودی ادائیگیوں میں 600 ارب روپے کا اضافہ کردیتا ہے۔

پاکستان کا ٹوٹل ریونیو جی ڈی پی کا 12.5 فیصد بنتا ہے، جو کہ 13.3 ہزار ارب روپے ہے، جو کہ جولائی میں کی گئی پیشگوئی کے مقابلے میں معمولی سا بہتر ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.