بھارت کے شہر علی گڑھ کی ایک سڑک پر قرض دار باپ بیٹے کو فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا۔
بھارتی میڈیا پر ایک مجبور اور لاچار قرض دار باپ کی اہلیہ اور دو بچوں کے ہمراہ ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں 45 سالہ راج کمار کو علی گڑھ کے ایک بس اسٹینڈ پر ’ بیٹا برائے فروخت ‘ کا بینر گلے میں لٹکائے غمگین انداز میں کھڑے دیکھا جاسکتا ہے، بینر پر درج ہے کہ ’میرا بیٹا برائے فروخت ہے اسے میں بیچنا چاہتا ہوں‘۔
رپورٹ کے مطابق راج کمار نے گھر خریدنے کے لیے چندرا پال نامی شخص سے 50 ہزار روپے سود پر ادھار لیے تھے لیکن چندرا پال کی ہیرا پھیری کے بعد انہیں جائیداد اور پیسوں دونوں سے ہاتھ دھونا پڑا حتیٰ کہ وہ اس سے پہلے تک چندراپال کو 6 لاکھ روپے ادا کرچکے ہیں اور باقی ادائیگی کی کوشش کررہا ہے۔
غزہ میں پھنسے غیر ملکیوں کا رفاح بارڈر کے ذریعے انخلا شروع
غزہ میں پھنسے غیر ملکیوں نے رفاح بارڈر کے ذریعے انخلا شروع کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے بعد غیر ملکیوں کی بڑی تعداد علاقے میں پھنس چکی تھی تاہم جنگ کے بعد سے پہلی بار رفاح کراسنگ کھلنے پر ان غیر ملکیوں نے غزہ سے انخلا شروع کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ غزہ میں پھنسے قافلوں کو امداد کی شدید ضرورت تھی جو انہیں مصر اور غزہ کے راستے فراہم کردی گئی ہے تاہم کسی کو کراسنگ کی اجازت نہیں تھی، اب رفاح کراسنگ کھلنے کے بعد غیر ملکیوں، دُہری شہریت کے حامل افراد اور تقریباً 90 کے قریب شدید زخمیوں کے آج ہی غزہ سے انخلا کی توقع ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق قطر نے امریکا کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مصر، اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے لیے ثالثی کی جس کے بعد غزہ میں محتاط انخلا کی اجازت دی گئی۔
خبر ایجنسی کے مطابق اس معاہدے کے نتیجے میں غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والوں اور بعض شدید زخمی افراد کو رفاح کراسنگ کے ذریعے غزہ سے انخلا کی اجازت ہوگی تاہم اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا کہ رفاح کراسنگ کو انخلا کے لیے کب تک کھلا رکھا جائیگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس معاہدے اور مذاکرات میں یرغمالیوں سمیت دیگر معاملات شامل نہیں ہیں تاہم حماس نے ثالث کاروں سے کہا ہےکہ وہ جلد 200 کے قریب یرغمالیوں کو رہا کریں گے۔