مالی سال 23-24؛ بجٹ خسارے کے تخمینے میں 14 فیصد اضافہ

0 112

وزارت خزانہ کے جاری کردہ سالانہ قرض پروگرام کے تحت نگران وفاقی حکومت نے بجٹ خسارے کا تخمینہ 14 فیصد اضافے کیساتھ 7.5 ہزار ارب روپے سے بڑھا کر 8.54 ہزار ارب روپے کردیا ہے۔

جو کہ ملکی معیشت کا 8 فیصد ہے، اس طرح قومی اسمبلی سے منظورہ شدہ بجٹ خسارے کے تخمینے میں 1.03ہزار ارب روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، تاہم بیرونی قرضوں کے حصول کے تخمینے میں 6 ارب ڈالر کی کمی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو 25.5 ہزار ارب روپے کے قرض درکار ہیں، یہ جی ڈی پی کا24 فیصد بنتے ہیں، جبکہ سسٹین ایبل فنانسنگ کیلیے یہ شرح جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زائد نہیں ہونی چاہیے۔

دوسری طرف حکومت نے بیرونی قرضوں کے حصول کا تخمینہ 17.7 ارب ڈالر سے کم کرکے 11.4 ارب ڈالر کردیا ہے، اس طرح بیرونی قرضوں کے تخمینے میں 6.3 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے۔

گھریلوں قرضوں پر انحصار بڑھا ہے، اور یہ31 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 34.2 ہزار ارب روپے ہوگئے ہیں،وزارت خزانہ نے 1.5 ارب ڈالر کے یورو بانڈ جاری کرنے کا منصوبہ بھی ترک کردیا ہے۔

غیر ملکی تجارتی قرضوں کے حصول کے تخمینے کو بھی 4.5 ارب ڈالر سے کم کرکے 2.5 ارب ڈالر کر دیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.