غذائی قلت کی وجہ سے غزہ میں متعدد بچے شہید
غزہ میں فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں سات بچے صرف بھوک اور غذا نہ ملنے کی بنا پر شہید ہوگئے، غزہ میں جنگ اور اس علاقے کا محاصرہ جاری رہنے کی صورت میں یہاں ایک غیر معمولی انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے اپنے بیان میں غزہ کے محاصرے کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیا ہے، رفح گزرگاہ بدستور بند ہے اور اس کے کھلنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے بھی بارہا کہہ چکے ہيں کہ غزہ کا محاصرہ جاری رہنے اور انسان دوستانہ امداد کی سپلائی صحیح طریقے سے نہ ہوپانے کی وجہ سے غزہ میں خطرناک صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔
صیہونی فوجی اور حتی صیہونی انتہا پسند غزہ جانے والے امدادی ٹرکوں کو روک رہے ہيں اور ان پر حملے کررہے ہیں، مغربی ملکوں نے صیہونیوںکے کہنے پر بھی اقوام متحدہ کے ادارے آنروا کے لئے اپنے فنڈز بند کردیئے ہیں۔