صیہونی بندرگاہ ایلات میں صیہونی فوجی اڈے پر عراق کی تحریک اسلامی کا ڈرون حملہ

0 210

عراق کی تحریک اسلامی استقامت نے ایک بیان میں مقبوضہ فلسطین کی ایلات بندرگاہ پر صیہونی فوجی اڈے پر حملہ کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایلات بندرگاہ پر صیہونی فوجی اڈے کو مناسب ہتھیاروں کا استعمال کر کے نشانہ بنایا گیا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ حملہ فلسطینی عام شہریوں منجملہ عورتوں اور بچوں کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کے جواب اور فلسطین کی تحریک استقامت کی حمایت میں کیا گیا ہے اور اس قسم کے حملوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

صیہونی ذرائع نے بھی صیہونی حکومت کی بحریہ کے ایک ٹھکانے پر حملہ ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ صیہونی ذرائع کے مطابق یہ ڈرون حملہ ایلات میں ہوا۔ صیہونی فوج نے بھی اعلان کیا ہے کہ مشرقی ایلات میں ایک مشکوک چیز کو سمندر میں گرتے دیکھا گیا جس کے بعد ایلات کی ایک عمارت پر حملہ ہوا جس میں اس عمارت کو خاصا نقصان پہنچا۔

دوسری جانب غاصب صیہونی حکومت کی جنگی کشتیوں نے جنوبی غزہ کے شہر رفح کے ساحل پر اندھا دھند فائرنگ کی ہے۔ رفح کے ساحل پر غاصب صیہونی فوج کی جنگی کشتیوں کے حملوں کے ساتھ ہی صیہونی فوج کے توپخانے نے بھی مرکزی غزہ کے شہر دیر البلح پر گولہ باری کی ہے۔

فلسطینی ذرائع کے موصولہ رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی جنگی کشتیوں اور توپخانوں نے اسی طرح خان یونس بندرگاہ کے سامنے مہاجر فلسطینیوں کے خیموں پر بھی گولہ باری کی ہے۔ شہر خان یونس کے علاقے مواصی پر بھی غاصب صیہونی حکومت کے توپخانے نے گولہ باری کی ہے جس میں کم سے کم ایک خاتون اور ایک معصوم بچے کی شہادت کی خبر ہے۔ اسی کے ساتھ غزہ کے الشفا اسپتال کے اطراف میں غاصب صیہونی فوجیوں اور استقامتی فلسطینی محاذ کے جوانوں کے درمیان لڑائی کی بھی خبر ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ 25 مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پاس کرچکی ہے لیکن غاصب صیہونی حکومت نے اس قرارداد کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

امریکا نے اگرچہ اس قرار داد کو ویٹو نہیں کیا ہے لیکن بعد میں ایک امریکی عہدیدار نے یہ بے بنیاد بیان دیا کہ یہ قرار داد بقول اس کے لازم الاجرا نہیں ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت سبھی اہم رہنماؤں نے غاصب صیہونی حکومت سے فوری طور پراس قرارداد پر عمل کرتے ہوئے جنگ بند کرنے اورغزہ کے عوام تک امداد پہنچانے کے راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.