صیہونی حکومت رفح میں آپریشن سے پیچھے ہٹ گیا، غزہ جنگ بندی پر معاہدہ طے پانیکا امکان

0 214

گزشتہ 6 ماہ سے زائد عرصے سے صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور غزہ جنگ بندی کے حوالے سے جلد معاہدہ طے پانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کے لیے قاہرہ میں امریکا اور مصر کی سربراہی میں بات چیت جاری ہے جبکہ صیہونی حکام اور حماس کی قیادت بھی مذاکرات کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں موجود ہے۔

اس حوالے سے صیہونی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ قاہرہ میں غزہ جنگ بندی پر معاہدہ ہونے کا امکان ہے تاہم غزہ جنگ بندی معاہدے کے کئی مراحل ہوں گے۔

صیہونی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج غزہ پر مزید حملے نہیں کرے گی اور حماس صیہونی مغویوں کو مرحلہ وار رہا کرےگا۔

صیہونی میڈیا نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ صیہونی حکومت فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر رضامند ہو گیا ہے اور صیہونی حکومت شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی نہیں روکے گا۔

میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کے مصر سرحد سے متصل رفح علاقے پر حملہ نہیں کرےگا۔

صیہونی تجاویز کے جواب میں حماس نظرثانی شدہ فارمولہ پیش کرے گی: سعودی اہلکار
مصری میڈیا کے مطابق اگر حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا جاتا ہے تو حزب اللہ جنوبی لبنان سے فائرنگ بند کر دے گی۔

سینئر سعودی اہلکار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حماس جنگ کے خاتمے اور غزہ کی پٹی سے صیہونی فوج کے مکمل انخلاء کی امریکی ضمانتوں سے مطمئن ہے، ایسا لگتا ہے کہ حماس آج صیہونی تجاویز کے جواب میں ایک نظرثانی شدہ فارمولہ پیش کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی حکومت معاہدے کی منظوری صرف اسی صورت میں دے گا جب وہ ان ترامیم سے اتفاق کرتا ہے جن کا حماس نے مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے جنون میں مبتلا صیہونی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو بارہا یہ بات کہہ چکے ہیں کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے رفح آپریشن ضرور ہو گا اور ہم حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری حکام کو واضح پیغام پہنچا دیا ہے کہ صیہونی حکومت نے معاہدے کے لیے اپنی تجاویز پیش کر دی ہیں، اگر حماس والے معاہدہ نہیں کرتے تو انہیں ملک بدر کر دیا جائے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.