صیہونی وزیر اعظم اور اس کی جنگی کابینہ کے خلاف زبردست مظاہرہ، مظاہرین پر پولیس کا تشدد

0 300

صیہونی شہریوں نے بڑے پیمانے پر مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور اس کی جنگی کابینہ کے خلاف ایک بار پھر زبردست مظاہرہ کیا ہے۔

تل ابیب میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے میں تشدد پھوٹ پڑا اور صیہونی پولیس نے مظاہرین کو زد و کوب کیا۔

صیہونی حکومت کی جنگ پسند کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے تل ابیب ، مقبوضہ بیت المقدس ، اور بئرالسبع کی شاہراہیں بند کردیں۔

صیہونی کابینہ مخالف مظاہرے میں گذشتہ دنوں اور ہفتوں میں ہونے والے مظاہروں کی طرح اس مظاہرے میں بھی مظاہرین نے قیدیوں کی فوری رہائی اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پر دستخط کا مطالبہ کیا-

صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اس مرتبہ صیہونی وزیر جنگ یوآف گیلنٹ کے نام ایک مراسلے میں رفح پر ممکنہ حملے سمیت دیگر فوجی اقدامات پر اپنی ناراضگی کا اعلان کیا ہے-

صیہونی میڈیا نے کل ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ گیلنٹ نے جنگی کابینہ میں نیتن یاہو سے کہا کہ وہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر رضامندی ظاہرکرے، گیلنٹ نے یہ بھی کہا کہ صیہونی قیدیوں کو غزہ سے واپس لانے کا ایک موقع ہے-

صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے مزاحمت کے ساتھ معاہدے پر رضامندی کے لیے یہ احتجاج بھی، حماس کی جانب سے جنگ بندی اور لڑائی کے خاتمے کے مجوزہ منصوبے پر رضامندی کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.