صیہونی قیدیوں کی واپسی ممکن نہیں، اسرائیل نے ہتھیار ڈال دیئے

0 104

اسرائیل میں تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ 67 فیصد صہیونی اس ریاست کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ سے غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی سے مایوس ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ کابینہ اس سلسلے میں خاطر خواہ کوششیں نہیں کر رہی ہے۔

مقبوضہ علاقوں میں تازہ ترین سروے کے نتائج جو صہیونی چینل 12 پر شائع ہوئے ہیں، ظاہر کرتا ہے کہ 67 فیصد صیہونیوں کا خیال ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ غزہ میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہی ہے۔

اس سروے کے مطابق 64 فیصد صیہونی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جنگ کے اس مرحلے میں صیہونی حکومت کا آخری ہدف صیہونی قیدیوں کی واپسی ہونا چاہیے۔

48 فیصد صیہونیوں کا کہنا ہے کہ اس حکومت کی جنگی کابینہ کے رکن بنی گانٹس کو جنگی انتظامیہ اور نیتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً جنگی کونسل سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے "کان” ٹیلی ویژن چینل نے خبر دی تھی کہ اس ٹیلی ویژن چینل کے سروے کے مطابق 74 فیصد صیہونی، صیہونی حکومت کی کابینہ سے غیر مطمئن ہیں۔

دریں اثنا، کابینہ کے کچھ وزراء کے بارے میں عدم اطمینان اس سے کہیں زیادہ ہے، اور 72 فیصد افراد نے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر (Itamar Ben Guer) کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

اسرائیلی حکومت کی کابینہ سے صیہونیوں کے عدم اطمینان کا اظہار اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے ایک سروے میں شائع ہوا ہے جب کہ مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف مسلسل اور وسیع مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور مظاہرین تحریک حماس کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے نیتن یاہو کے استعفے اور مقبوضہ علاقوں میں قبل از وقت کنیسٹ (پارلیمنٹ) انتخابات کے انعقاد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.