غزہ میں تقریبا تین ہزار بچے موت کے خطرے سے دوچار

0 100

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے رپورٹ دی ہے کہ رفح پر اسرائیلی حکومت کے حملے کے بعد غزہ میں تقریبا تین ہزار بچے کھانے پینے کی اشیا اور علاج معالجے کے فقدان کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہوگئے ہیں

یونیسیف نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل میں تھوڑی سی بہتری آئی ہے لیکن جنوبی غزہ میں انسان دوستانہ امداد کی تقسیم میں شدید کمی آگئی ہے جس کی وجہ سے بچے بھوک مری سے دوچار ہوگئے ہیں۔

یونیسیف کا کہنا ہے کہ ہولناک تشدد اور دربدری کی وجہ سے حفظان صحت کی سہولتوں تک دسترسی ناممکن ہوگئ ہے،مشرق وسطی اور شمالی افریقا کے لئے یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر عدیل خضر نے بتایا ہے کہ اب بھی غزہ میں بچوں کی وحشتناک تصاویر دیکھنے کو مل رہی ہیں ۔

خوراک کی شدید قلت اور حفظان صحت کی بنیادی ترین تنصیبات کے بھی تباہ ہوجانے کے نتیجے میں گھر والوں کی آنکھوں کے سامنے موت سے ہمکنار ہورہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ تین ہزار بچوں کی حالت ایسی ہوگئی ہے کہ اگر ان کا فوری علاج نہ کیا گیا تو موت کے منھ میں چلے جائيں گے۔

مشرق وسطی اور شمالی افریقا کے لئے یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر نے کہا کہ امن و سلامتی بہتر ہونے اور پابندیاں کم ہونے کی صورت میں ہم زیادہ سرگرمی اورتیزرفتاری کے ساتھ امدادی کام کرسکتے ہیں اوراس وقت غزہ کے لئے سب سے زیادہ ضروری جنگ بندی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.