پاکستان اپنے زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر کے باعث پاکستان دو بڑی ڈالر رقوم کے حصول کی کوشش کر رہا ہے، جن کی مجموعی مالیت 2.3 ارب ڈالر ہے۔
ان میں ایک 1.3 ارب ڈالر کی قسط بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اور دوسرا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض شامل ہے، جو 30 جون 2025 سے پہلے حاصل کیے جانے کا امکان ہے۔
ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سے 7.33 فیصد سے زائد مارک اپ پر طے پایا ہے لیکن اس کےلیے گارنٹی ایشیائی ترقیاتی بینک نے حکومت کی درخواست پر ڈومیسٹک ریسورس موبلائزیشن پروگرام کے تحت پالیسی کریڈٹ کیلئے دی ہے۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے ’’دی نیوز‘‘ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ”اگر اے ڈی بی کی جانب سے گارنٹی فراہم نہ کی جاتی تو پاکستان کو یہ کمرشل قرض 10 سے 11 فیصد کی بلند شرح سود پر ملتا تاہم ملک نے 5 سال کی مدت کے لیے اس قرض پر گارنٹی حاصل کرنے کی غرض سے اے ڈی بی کے وسائل کو ترجیح دی ہے۔