آئی ایم ایف نے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالرکی اگلی قسط جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دی ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرض پروگرام روکنے کی بھارت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا ہے، پروگرام پر عمل درآمد سے پاکستان کی مقامی اور بیرونی معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات لانا ہوں گی، پبلک سروسز بہتر کرکے توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانا ہوں گی، موسمی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے استعدادکار بڑھانا ہوگی، پاکستان موسمی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر قرض لے سکے گا۔
اعلامیہ کے مطابق اس قرض سے پاکستان قدرتی آفات سے نمٹنے کے منصوبے بنائے گا، پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت فوری ایک ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔
یہ رقم جاری ہونے کے بعد پاکستان کو 7 ارب قرض پروگرام میں سے مجموعی طور پر 2.1 ارب ڈالر مل جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ کو طے پایا تھا، 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت 1 ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔
بھارتی ہتھکنڈے ناکام ہونے پر وزیراعظم کا اظہار اطمینان
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری اور بھارت کے اس کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے ناکام ہونے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔
شہباز شریف نے اس حوالے سے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال سمیت حکومت کی معاشی ٹیم کی کارکردگی کی ستائش کی۔
وزیراعظم نےکہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معاشی صورتحال بہتر اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، بھارت یکطرفہ جارحیت سے ہماری ملکی ترقی سے توجہ ہٹانے کی مزموم سازش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں نے بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈے کو ذمہ دارانہ انداز سے مسترد کیا، آئی ایم ایف کے پروگرام کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہوئیں، پروگرام سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور اسے طویل مدتی بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی اور نجی شعبے کی ترقی جیسے اہم شعبوں کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ 14 ماہ میں بہتر معاشی اعشاریے حکومت کی مثبت پالیسیوں کا مظہر ہیں، پاکستان کے معاشی استحکام کے لائحہ عل، مؤثر کارکردگی اور اس حوالے سے پائیدار منصوبہ بندی کے لئے پُرعزم ہیں۔