وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی پی ایس او ایس (اپسوس)کے دوسری سہ ماہی 2025 کے صارف اعتماد سروے کے نتائج کا خیرمقدم کرتے ہوئےان نتائج کو پاکستان میں بہتر ہوتی ہوئی معاشی صورتحال اور عوامی رجحانات کا واضح ثبوت قرار دیا ہے۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزبی نے اپسوس کے سروے کے نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج گزشتہ 14 ماہ میں حکومت کی مربوط اور ذمہ دارانہ معاشی حکمت عملی کی کامیابی کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے، زرمبادلہ کی شرح تبادلہ کو مستحکم کرنے، زرمبادلہ کے ذخائر کو بحال کرنے اور مالی نظم و ضبط کو بہتر بنانے جیسے اہم اقدامات سے عوام کے اعتماد اور معاشی بحالی کے لیے بنیاد فراہم کی ہے۔
وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ بڑے حجم کی خریداریوں اور سرمایہ کاری کے حوالے سے صارفین کے اعتماد میں بھی پچھلے سال کی نسبت دوگنا اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ اب شہری اپنی مالی حالت کے بارے میں پہلے سے زیادہ پراعتماد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روزگار کے تحفظ کے حوالے سے بھی اعتماد کی شرح 2019 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر ہے جو روزگار کی صورت میں بہتری اور ترقیاتی پالیسیوں کے مثبت اثرات کا غماز ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ اپسوس سروے میں نظر آنے والا اعتماد صرف شہری علاقوں تک محدود نہیں بلکہ دیہی علاقوں، نوجوانوں اور خواتین میں بھی نمایاں بہتری دکھائی دے رہی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشی بہتری وسیع بنیاد پر ہو رہی ہے۔
انہوں نے اس اعتماد کو حکومت کی نجی شعبے کی ترقی، برآمدات کے فروغ، سماجی تحفظ کے اقدامات اور مالی شمولیت کو فروغ دینے کی مستقل کوششوں کا ثمر قرار دیا۔
وزیرخزانہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت میکرو اکنامک استحکام برقرار رکھنے، ساختی اصلاحات تیز کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ معاشی ترقی کے ثمرات تمام شہریوں تک یکساں طور پر پہنچیں۔
انہوں نے کہا کہ اپسوس سروے کے نتائج پاکستان کی درست معاشی سمت کا بروقت ثبوت ہیں اور اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ ملک پائیدار بحالی اور مضبوطی کی راہ پر گامزن ہے۔
اپسوس کے سروے میں کہا گیا ہے کہ صارفین کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اب 42 فیصد پاکستانی یہ یقین اور اعتماد رکھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے جو گزشتہ 6 سال کے دوران بلند ترین سطح ہے۔
سروے کے مطابق معیشت کو مستحکم تصور کرنے والوں کی شرح بھی اگست 2019 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔