کابینہ اجلاس، آج تنظیم نو منظوری پر ایف بی آر کے خاتمے کا امکان

0 237

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا،کسٹمز سروس نے ان لینڈ ریونیو کی طرح ریونیو ڈویژن سے منسلک محکمہ کے طور پر کام کرنے پر اتفاق کر لیا ہے ۔ریونیو ڈویژن کا سیکرٹری اب یا تو کسٹمز گروپ سے ہو گا یا ان لینڈ ریونیو سروس سے ہوگا۔

پہلے تجویز کیا گیا تھا کہ سیکرٹری کو تیسرے سروس گروپ سے ہونا چاہیے۔ موجودہ حالات میں مجموعی ٹیکس کا 40 فیصد کسٹمز گروپ اور باقی 60فیصد ان لینڈ ریونیو جمع کرتے ہیں۔

ایک سال قبل کسٹمز گروپ کا شیئر 54فیصد ہوگیا تھا جب بلا روک ٹوک درآمدات کی اجازت دی گئی تھی۔ کسٹمز گروپ نے یہ بھی قبول کرلیا ہے کہ ہیومن ریسورسز مینجمنٹ اور انٹیگریٹی مینجمنٹ آف کسٹمز گروپ بھی ریونیو ڈیویژن کے ساتھ رہیں گے۔

اس نے یہ بھی مان لیا کہ وہ ان لینڈ ریونیو کی طرف سے درآمدات کے مراحل پر انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس جمع کرنے کے لیے ود ہولڈنگ ایجنٹ کے طور پر کام کرے گا۔

یاد رہے ریونیو ڈویژن کو 1944 کو قائم کیا گیا اور پاکستان بننے کے بعد ستر کی دہائی تک وہ اسی سٹرکچر کے تحت کام کرتی رہی۔ سٹرکچرل تبدیلیوں کے بعد پہلے یہ سنٹرل بورڈ آف ریونیو ( سی بی آر) بنا اور پھر 2007میں اسے ایف بی آر کے طور پر ری سٹرکچر کردیا گیا تھا۔

تین مرکزی سٹیک ہولڈرز وزیر خزانہ، ان لینڈ ریونیو سروس اور کسٹمز گروپ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے بعد مفاہمت پر پہنچے ہیں۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے اس حوالے سے سمری منظوری کے لیے کابینہ کو بھیج دی ہے۔

حالیہ مفاہمتی تجویز کے مطابق فیڈرل پالیسی بورڈ ( ایف پی بی ) کی سربراہ وزیر خزانہ کریں گے اور ریونیو ڈویژن کے سیکرٹری ایف پی بی کے سیکرٹری ہوں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.