آئی ایم ایف کے ایک اور مطالبے کو سامنے رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی پنشن کا بڑا بوجھ ختم کرنے کے لیے نئی رضاکارانہ پینشن اسکیم تیار کر لی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئی پینشن اسکیم سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے تیار کی ہے جس کے تحت نئے سرکاری ملازمین کو حکومتی پنشن کے بجائے رضاکارانہ پینشن اسکیم دی جائے گی، وفاقی حکومت سرکاری ملازمین کی رضامندی سے ان کو نئی اسکیم میں منتقل کر سکتی ہے۔
ایس ای سی پی نے سرکاری اور نجی شعبے دونوں میں نئی اسکیم کا اطلاق کرنے کی تجویز دی ہے، نجی شعبے اس وقت ملازمین کو پراویڈنٹ فنڈ یا گریجوٹی کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔
ایس ای سی پی کی تجویز ہے کہ نجی شعبہ ملازمین کو صرف رضا کارانہ پنشن اسکیم دے، اس اسکیم کے تحت ملازمت کی تبدیلی کی صورت میں بھی ملازمین کی پینشن سہولت جاری رہے گی۔
اس وقت ملک میں 43 پنشن فنڈ کام کر رہے ہیں اور ان فنڈز میں 61 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے سب سے پہلے دو سال قبل پنشن فنڈز میں سرمایہ کاری کی اور اسوقت صوبائی حکومت کے ملازمین کے 21 پنشن فنڈز کام کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت بھی ملازمین کے لیے رضاکارانہ پینشن اسکیم شروع کرنے والی ہے۔