عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت نے گھریلو، کھاد، سی این جی اور سیمنٹ سیکٹر کے لیے گیس مزید مہنگی کرنےکی تیاریاں شروع کر دیں۔
آئی ایم ایف مشن کو گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کےلیے 3 پلان دیے گئے ہیں، آئی ایم ایف کو فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے بھی گیس نرخوں میں اضافے کی تجاویز دی گئی ہیں، آئی ایم ایف سے شیئر پلان کے مطابق تندوروں کے لیے گیس نرخوں میں اضافہ نہ کرنے کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کےلیے ڈیویڈنڈ اسکیم پر بھی بات کی گئی ہے، وصولیوں، اصلاحات اور ٹیرف سے متعلق ڈیٹا آئی ایم ایف کو بروقت شئیر کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف مشن سےگیس سیکٹر کے لیے ٹیرف، گردشی قرض اور ریفارمز پر مذاکرات ہوں گے، آئی ایم ایف سے شیئر پلان میں اگست سے گیس نرخوں میں اضافے کی تجویز ہے، پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے بل 100 سے 400 روپے تک بڑھانے کی تجویز ہے۔