غزہ: غذائی قلت کے باعث ایک اور بچی چل بسی، فاقہ کشی سے شہید افراد کی تعداد 57 ہوگئی

0 5

غزہ میں غذائی قلت کے باعث ایک اور بچی چل بسی، فاقہ کشی سے شہید ہونے والے افراد کی تعداد 57 ہوگئی۔

غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد لے جانے پر پابندی کے باعث 9 ہزار سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

امدادی سامان کے سیکڑوں ٹرک بارڈر پر غزہ میں داخلے کے منتظر ہیں تاہم صیہونی حکومت کی جانب سے انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

اسرائیل کی غزہ میں امداد کی فراہمی پر پابندی کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد کی فراہمی کا نظام بنانےکے لیے امریکا اور اسرائیل رابطے میں ہیں، امریکا اور اسرائیل ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں امداد حماس تک نہ پہنچ پائے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اس مقصد کے لیے امریکا اور اسرائیل ایک نئی بین الاقوامی امدادی تنظیم سے بات چیت کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ میں ہر قسم کی امداد کی فراہمی پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔

دو روز قبل غزہ کے لیے امدادی سامان اور رضا کاروں کو لے جانے والے بحری جہاز پر بین الاقوامی بحری راستے میں بھی بمباری کی گئی تھی،

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بین الاقوامی فلاحی تنظیم فریڈم فلوٹیلا کولیژن کا کہنا تھا کہ مالٹا کے بین الاقوامی پانی میں غزہ کے لیے امدادی سامان اور رضا کاروں کو لے جانے والے بحری جہاز پر ڈرون کے ذریعے بمباری کی گئی۔

این جی او کی جانب سے آگ کی ویڈیو شیئر کی گئی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ حملہ کس نے کیا اور نہ ہی فوری طور پر یہ پتہ چل سکا کہ حملے میں کوئی زخمی ہوا ہے یا نہیں؟

فلاحی تنظیم کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ڈرون حملے کے ذریعے خاص طور پر بحری جہاز کے جنٹریٹر کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے 30 فلاحی ورکرز والا جہاز ڈوبنے کے خطرے سے دوچار ہوگیا۔

یاد رہے کہ فلاحی تنظیم غزہ میں اسرائیلی پابندیوں کے خاتمے کے لیے مہم چلا رہی ہے۔

غزہ کے لیے امدادی سامان کے جانے والے اسی طرح کے ایک اور بحری جہاز کو 2010 میں بھی اسرائیلی فورسز کی جانب سے روکا گیا تھا، اسرائیلی کارروائی کے دوران 9 رضا کار ہلاک ہوئے تھے۔ اسی طرح دوسرے بحری جہازوں کو بھی روکا گیا تاہم ان میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دوسری جانب غزہ پر اسرائیل کے حملے بھی جاری ہیں، نئے حملوں میں مزید 40 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.