غزہ میں شدید غذائی قلت، اگلے 48 گھنٹے میں امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار بچے مرسکتے ہیں: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کرگئی ہے اور اگلے 48 گھنٹے میں امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار بچے مر سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی بندش بدستور جاری ہے اور غزہ میں اب تک کوئی امداد داخل نہیں ہوسکی۔
ترجمان اقوام متحدہ ڈوجارک اسٹیفن کے مطابق غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل تاحال شروع نہیں ہوسکی، ہماری ٹیمیں کئی گھنٹوں سے کرم ابوسالم کے علاقے سے غزہ میں جانے کے منتظر ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کرگئی اور اگلے 48 گھنٹے میں امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار بچے مر سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، ہمیں امداد سے پورا غزہ بھر دینا ہوگا، امداد کی عدم فراہمی بچوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ حکام نے بتایاکہ گزشتہ روز پانچ امدادی ٹرک غزہ میں پہنچے لیکن اسرائیلی فوج نے امداد تقسیم نہ ہونے دی، امدادی سامان اب بھی غزہ کی سرحد کے اندر رکا ہوا ہے اور ان امدادی ٹرکوں میں بچوں کی خوراک اور غذائی اشیاء شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ امداد کی 80 روز سے مکمل ناکابندی کر رکھی ہے، غزہ امداد کی مکمل بندش جاری رکھنے پر برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے پر بات چیت معطل کردی۔