ایران کے پھر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے حملےجاری، 10 اسرائیلی ہلاک، 200 زخمی

0 20

اسرائیلی بربریت جاری ہے جس کے جواب میں ایران نے تل ابیب، حیفہ ، تامرا بستی اور کئی شہروں کو 100سے زائد بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں سے نشانہ بنایا، ایران نے ڈرون بھی استعمال کیے جس سے 10 اسرائیلی ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔

ایرانی حکام نے بتایا کہ میزائلوں اور ڈرون سے اسرائیلی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے، شمالی اسرائیل اور ساحلی شہر حیفہ میں میزائل ٹارگٹ پر ہٹ کئے ، اسرائیلی شہر دھماکوں سے گونج اٹھے، ہر طرف خوف و ہراس کی فضا پھیل گئی، متعدد مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔اس کے علاوہ تل ابیب کے قریب بیت یام کے علاقے میں لاپتہ 35 افراد کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے تل ابیب ، حیفہ اور دیگر شہروں میں ایرانی میزائل گرنے کی تصدیق کر دی، ایرانی حملوں میں 4 خواتین سمیت کئی اسرائیلی ہلاک ہو گئے ، حیفہ میں آئل ریفائنری میں آگ بھڑک اٹھی، اسرائیلی طیاروں کو ایندھن دینے والی ریفائنری تباہ ہو گئی۔پاسداران انقلاب نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل باز نہ آیا تو حملے مزید بڑھائیں گے۔

ایرانی میزائلوں کو روکنا اسرائیل کیلئے چیلنج بن گیا
اسرائیلی دفاعی نظام بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں کو تباہ نہ کر سکا ایران نے کامیابی کے ساتھ لڑاکا طیاروں کو تیل فراہم کرنے والی اسرائیلی توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، گلیلی پر ایرانی حملے میں 2اسرائیلی ہلاک 13زخمی ہوئے۔اسرائیل نے تہران، بندرعباس،تبریز اور دیگر شہروں میں میزائل داغ دیے، تہران میں وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔

اسرائیلی حکام کے مطابق ایران میں40اہداف کو نشانہ بنایا، تہران میں وسیع پیمانے پر حملے کئے، ایرانی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب اور ایندھن ذخائر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی حملوں سے تہران میں تیل کے 2ڈپو متاثر ہوئے، بوشہر میں جنوبی پارس گیس فیلڈ میں بھی آگ لگ گئی۔

ایرانی حکام کا مؤقف ہے کہ تیل کی تمام تنصیبات پر لگنے والی آگ پر قابو پا لیا ہے، ایران نے مزید دو فوجی کمانڈرز اور مزید 4 جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق کر دی، اسرائیلی حملوں میں اب تک 134 افراد شہید، 431 زخمی ہو چکے ہیں، شہدا میں 20 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ایران نے دنیا کی سب سے بڑی گیس فیلڈ پر اسرائیلی حملے کے بعد پیداوار جزوی طور پر معطل کردی ہے جبکہ تہران میں وزارت دفاع کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

خاتم الانبیاء ائیر ڈیفنس بیس کے کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ ایک گھنٹے کے دوران ایران کے مختلف شہروں میں 10 اسرائیلی طیاروں کو مار گرایا گیا ہے۔اسرائیلی حکام نے ایرانی فوج کے دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔خیال رہےکہ اس سے قبل بھی ایرانی میڈیا کی جانب سے 3 اسرائیلی ایف 35 طیارے مار گرانے اور ایک خاتون پائلٹ سمیت 2 اسرائیلی پائلٹوں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم اسرائیلی افواج نے ان دعووں کی تردید کی تھی۔

حوثی رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسرائیل پر میزائل برسا رہے ہیں، حوثی رہنماؤں نے زور دیا کہ ہم صرف اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں، اسرائیل نے تصدیق کی کہ اس بار صرف ایران سے میزائل نہیں آ رہے بلکہ یمن سے بھی حملے ہو رہے ہیں اور یہ یمن سے حملوں کی دوسری لہر ہے۔اس سے پہلے حوثیوں نے منگل کے روز اسرائیل پر میزائل برسائے تھے جو اسرائیل کی جانب سے یمنی بندرگاہ کو نشانہ بنانے کا جواب تھا۔

اسرائیل نے ایران کے بھرپور ردعمل سے گھبرا کر امریکہ سے براہ راست ایران پر حملوں میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے جسے امریکہ نے رد کر دیا ہے۔امریکہ نے یوکرین سے میزائل دفاعی نظام مشرق وسطیٰ منتقل کر دیے۔

ادھر امریکا نے اسرائیل کی مدد کے لیے یوکرین سے بعض میزائل دفاعی نظام مشرق وسطی منتقل کر دیے، امریکی وزیر دفاع نے میزائل دفاعی نظام کی منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں اپنے (اسرائیلی) لوگوں کو بچانے کے لیے تمام تر وسائل استعمال کر رہے ہیں۔یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے یوکرین بھیجے جانے والے 20ہزار میزائل مشرق وسطی بھیج دیئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائلر ہوئی ہے جس میں اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے میڈیا ونگ کے ترجمان ایرانی حملوں سے خوفزدہ ہو کر خوف سے کانپتے نظر آ رہے ہیں۔اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل میں خط جمع کرا دیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ مغربی پابندیوں کے جواب میں ایران جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے سے علیحدہ ہو جائے گا، ایرانی مندوب سعید ایروانی کے مطابق برطانیہ ، فرانس اور جرمنی نے پابندیاں لگانے کی کوشش کی تو اقدام کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.