ناسا نے چلی میں ٹیلی اسکوپ سے تیسرا برف پر مشتمل شہاب ثاقب دریافت کرلیا
حال ہی میں ناسا نے ایک تیسرا برف پر مشتمل شہاب ثاقب دریافت کیا، اور یہ دریافت چلی کے ایک دوربین کے ذریعے کی گئی۔ناسا نے ایک تیسرے interstellar شہاب ثاقب کی تصدیق کی ہے جو ہمارے سورج کے نظام سے گزرا ہے۔
اسے چلی میں ایٹلاس سروے ٹیلی اسکوپ کے ذریعے پہچانا گیا۔ یہ تیسرا شہاب ثاقب ہے جس کا پتہ کسی دوسرے ستاروں یا سیاروں کے نظام سے چلا ہے۔ یہ برف اور گیس سے مل کر ایک "icy snowball” جیسا خلائی جسم ہے۔
خوش قسمتی سے اس کا راستہ زمین سے محفوظ فاصلے پر ہے اور یہ کوئی خطرہ نہیں۔ اس کی دریافت 1 جولائی 2025 کو چلی کے ریو ہرٹاڈو میں واقع ایٹلاس یلی اسکوپ سے ہوئی۔ ایٹلاس کا مقصد ابتدا ہی سے امکانِ ٹکراؤ رکھنے والے اجسام کی نگرانی کرنا ہے۔
ابتدائی طور پر صرف دو برف پر مشتمل شہاب ثاقبوں کو دریافت کیا گیا تھا، ایک 2017 میں دوسرا 2019 میں۔ اب یہ تیسرا ہے جو کائنات کے دوسرے کائناتی حصے سے ہمارے نظام میں آیا ہے۔