تہران میں پاکستان کے سفیر نے دو مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کو چوبیس گھنٹے کے لئے کھول دیا
اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تہران میں پاکستان کے سفیر نے دو مشترکہ سرحدی گزرگاہوں (میرجاوہ – تفتان) اور (ریمدان – گبد) کو چوبیس گھنٹے کے لئے کھول دیا ہے۔
تہران میں پاکستان کے سفیر "محمد مدثر ٹیپو” نے کل جمعہ کو ایکس سوشل نیٹ ورک پر اپنے آفیشل صارف اکاؤنٹ پر لکھا کہ پاکستان نے (میرجاوہ – تفتان) اور (ریمدان – گبد ) سرحدیں چوبیس گھنٹے کھلی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جو پورے ہفتے دن و رات کھلی رہیں گی-
مدثر ٹیپو نے اس فیصلے کو ایران اور پاکستان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے ایک بڑا قدم قرار دیا اور مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسلام آباد اور تہران کے درمیان اشیاء کے تبادلے میں اضافے اور اقتصادی مواقع میں توسیع کا مشاہدہ کریں گے۔
میرجاوہ سرحدی گذرگاہ ، ایران اور پاکستان کے درمیان سب سے اہم سرحدی گزرگاہ ہے جو میرجاوہ شہر سے بارہ کلومیٹر اور پاکستان کے تفتان شہر سے متصل اور زاہدان سے نواسی کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔
یہ گذرگاہ ، ریلوے لائن کے ذریعے ایران کو پاکستان اور برصغیر سے ملاتی ہے- ریمدان بارڈر کراسنگ یا ریمدان – گبد بارڈر ، ایران اور پاکستان کے درمیان ایک سرحدی گزرگاہ ہے۔ یہ سرحدی ٹرمینل ، صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر دشتیاری میں واقع ہے اور چابہار بندرگاہ سے ایک سو بیس کلومیٹر دور ہے۔ پاکستان کی سمت سے، اس کراسنگ کا فاصلہ گوادر بندرگاہ تک، تقریباً ستر کلومیٹر ہے-
واضح رہے کہ تیئیس اپریل کو ایران کے شہید صدر ابراہیم رئیسی کے دورۂ پاکستان کے سرکاری دورے میں، دونوں ممالک نے مشترکہ سرحدوں کی امن و سلامتی کی اہمیت اور توانائی کے منصوبوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
اس دورے میں ایرانی گیس پائپ لائن اور مشترکہ اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے سرحدوں کی کمرشلائزیشن میں مدد کے لیے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے اور دوطرفہ تجارت کے حجم کو دس ارب ڈالر تک بڑھانے پر زور دیا گیا ، اور ایران کی چابہار اور پاکستان کی گوادر بندرگاہوں کے درمیان مستحکم اور تعمیری روابط کے سلسلے میں اتفاق کیا گيا۔
ایران اور پاکستان کے درمیان نو سو کلومیٹر سے زائد مشترکہ زمینی سرحد ہے- پاکستان ، اشیا کی برآمد اور درآمد کے لحاظ سے ہمیشہ سے ایران کے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک رہا ہے۔