ہمارا یہ اتحاد16 ماہ پہلے بنا تھا،بے پناہ مشکلات اور چیلنجز کے باوجود برقرار رہا،وزیراعظم

0 177

اسلام آباد(شوریٰ نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارا یہ اتحاد16 ماہ پہلے بنا تھا،بے پناہ مشکلات اور چیلنجز کے باوجود یہ اتحاد برقرار رہا۔معاشی مشکلات کے پیش نظر درآمدات میں کمی کی، شب و روز محنت سے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا۔9 مئی کے واقعات میں خیر کا پہلو یہ تھا کہ سازشی عناصر کا مکروہ چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہو گیا۔سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت تمام معاملات میں اتحادیوں سے مشاورت کا عمل جاری رہے گا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج، ملک اور ریاست کے خلاف بغاوت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے اعز از میں عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی کساد بازباری کے دور میں 16ماہ کے دوران پاکستانی عوام کی مشکلات میں کمی کی ہر ممکن کوشش کی۔گندم کی دس سال میں ریکارڈ پیداوار ہوئی۔سرمایہ کاری سہولت کونسل ملک میں ترقی کا نیا باب روشن کرے گی۔وزیراعظم نے خطاب میں کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں افراتفری اور بے یقینی کی صورتحال پیدا کی گئی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے چور ڈاکو کو کی گردان کے ذریعے معاشرے میں زہر گھولا۔پاکستان کے دوست نما دشمنوں نے پوری کوشش کی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے مگر ناکام ہوئے۔سائفر کا معاملہ پاکستان کے خلاف سازش تھی۔بڑے بڑے دور آئے لیکن کسی نے مادروطن کے خلاف سوچا تک نہیں،سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں ہوں تو سب کچھ ورنہ کچھ نہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ پرسوں رات صدر مملکت کو سمری بھیجی جس پر اسی رات دستخط کر دیئے گئے۔نگراں وزیراعظم کے انتخابات کا مرحلہ پورے 8 دن پر محیط ہے۔کل رات راجہ ریاض سے بات ہوئی، آج دوسرا رائونڈ ہونا تھا،کل راجہ ریاض سے دوبارہ دعوت دوں گا۔شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ نگران حکومت کے مرحلے کے بعد انتخابات کا اہم مرحلہ ہے ،نگران حکومت اور پھر انتخابات ہوں گے۔اتحادی جماعتوں کے ساتھ طے ہوا تھا کہ ریاست کو بچانا ہے،ریاست کی خاطر سیاست کو قربان کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ یو کرین جنگ کی وجہ سے کموڈیٹیز کا پریشر آیا،تمام مشکلات کے باوجود مجموعی حکمت سے عبور کیا گیا ۔اجتماعی کاوشوں سے خارجہ محاذ میں بہتری آنا شروع ہوئی،اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوتا تو ملک میں تباہ کن صورتحال ہوتی۔انہوں نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعے نے ملک میں نئی افراتفری۔ بے یقینی کی صورتحال پیدا کر دی، 9 مئی واقعے کے بعد مکروہ چہرے سامنے آگئے، پوری قوم نے مکروہ چہروں کو پہچان لیا ہے،9 مئی کو ایک جتھے نے ریاست، فوج اور سپہ سالار کیخلاف بغاوت کی۔زرمبادلہ کے ذخائر کو کنٹرول کرنے کیلیء امپورٹس کو کم کرنا پڑا۔پچھلے سال کبھی لانگ مارچ، کبھی دھرنا ہوا۔اگر سائفر گم ہو گیا تھا تو پھر یہ چھپا کیسے؟۔اس معاشرے میں زہر گھول دیا گیا۔انہوں نے کہا ہے کہ آج راجہ ریاض سے ملاقات کا دوسرا رائونڈ تھا، کل راجہ ریاض سے ملاقات کروں گا۔افسوس کی بات ہے کہ صدر پاکستان نے خط لکھا ہے،نگراں وزیراعظم کا معاملہ8دن پر محیط ہے،صدر مملکت نے کہا ہے کہ کل رات 12 بجے تک نگراں وزیراعظم کا نام بھجوا دیں۔ہمارا مقصد یہی تھا کہ سیاست نہیں ریاست کو بچانا ہے۔سیاست قربان ہوئی ہے لیکن مجھے کوئی دکھ نہیں۔سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حق میں ہوں۔انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میںبلاول بھٹو زرداری سے لے کر تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں مولاناا فضل الرحمان صاحب کا بھی مشکور ہوں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.