بھارتی ائیرلائنز کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے پروازوں کے کرائے اور دورانیے میں اضافے کا خدشہ

0 21

پاکستان کی جانب سے بھارتی ملکیت اور بھارتی آپریٹڈ ائیرلائنز پر اپنی فضائی حدود فوری طور پر بند کرنے کے اعلان کے بعد متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بھارت کے درمیان پروازوں کو تاخیر اور طویل راستوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ائیر انڈیا نے غیر ملکی میڈیا کو جاری ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ شمالی امریکا، برطانیہ، یورپ اور مشرق وسطیٰ کے لیے یا وہاں سے آنے والی کچھ پروازیں اب متبادل طویل راستہ اختیار کریں گی۔

ائیر انڈیا کے بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ اپنے مسافروں کو اس غیر متوقع صورتحال سے پہنچنے والی زحمت پر افسوس کا اظہار کرتا ہے، جو ان کےکنٹرول سے باہر ہے۔

یہ فضائی پابندی اس وقت عائد کی گئی ہے جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے بھارت پر فضائی حدود کے استعمال کی پابندی مصروف ترین فضائی راستوں میں سے ایک کو شدید متاثر کر سکتی ہے۔

دبئی، ابوظہبی اور شارجہ سے دہلی، ممبئی، اور بنگلورو جیسے بڑے بھارتی شہروں کی روزانہ کی کئی پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں تاکہ مختصر راستہ اختیار کیا جا سکے۔

فضائی حدود کی بندش کے بعد یو اے ای میں کام کرنے والی تمام بھارتی ائیرلائنز ممکنہ طور پر بحیرہ عرب کے اوپر یا جنوبی سمت میں طویل راستے اختیار کرنے پر مجبور ہوں گی جس سے پرواز کا وقت 2 گھنٹے تک بڑھ سکتا ہے۔

تاہم یو اے ای اور دیگر ممالک کی ائیرلائنز اس پابندی سے براہ راست متاثر نہیں ہوں گی کیونکہ یہ پابندی صرف بھارتی ملکیت اور آپریٹڈ ائیئرلائنز پر لاگو ہے، البتہ بھارتی ہوائی اڈوں پر فضائی ٹریفک کے دباؤ اور فلائٹ شیڈول کی تبدیلیوں سے بالواسطہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

دبئی کے ایک ٹکٹنگ ایجنٹ نے غیر ملکی کو بتایا کہ اگر یہ بندش کئی دن یا ہفتے جاری رہی تو کرایوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ فلائٹ شیڈول بری متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ایجنٹ کے مطابق بھارتی مسافروں کو طویل پروازوں اور زیادہ ایندھن کے خرچ کی وجہ سے کرایوں میں اضافے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.