آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاعِ وطن کے لیے اپنی عوام کے ساتھ متحد ہو کر کھڑی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں کہا گیا کہ جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے عوام کی امنگوں کا ہر قیمت پر احترام کیا جائے گا، بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر عدم استحکام کی کوششوں کو قومی عزم اور واضح اقدامات سے شکست دی جائے گی۔
شرکا کا کہنا تھاکہ بھارت کو مذموم ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی دہشت گرد پراکسیز فعال کرنے میں ناکامی اٹھانی پڑے گی، پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا جاسکتا۔
شرکا کا کہنا تھاکہ بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے، پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی اور جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا۔
کانفرنس میں کہا گیا کہ بھارتی فوج کی غیر انسانی اور بلا اشتعال کارروائیاں علاقائی کشیدگی کو بڑھاتی ہیں، بھارتی بلا اشتعال کارروائیوں کا مؤثر اور مناسب جواب دیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے خطے کی موجودہ صورتحال کا جامع جائزہ لیا اور بالخصوص پاک بھارت کشیدگی اور علاقائی سلامتی پر غور کیا۔
فورم نے کسی بھی جارحیت یا مہم جوئی کے خلاف ملکی خود مختاری اور علاقائی سالمیت برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
آرمی چیف نے مسلح افواج کی غیر متزلزل پیشہ وارانہ مہارت، ثابت قدم حوصلے اور آپریشنل تیاریوں کو سراہا اور تمام محاذوں پر چوکنا رہنے اور فعال تیاریوں کی اہمیت پر زور دیا۔
آرمی چیف نے ملک کے دفاع کے لیے آپریشنل تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور مورال پر تمام فارمیشنز اور اسٹرٹیجک فورسز پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور سیاسی اور فوجی مقاصد کے لیے گھڑے جانے والے خود ساختہ بحرانوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
شرکا کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات سے بھارت یکطرفہ چالوں سے اسٹیٹس کو کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے، 2019 میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اسٹیٹس کو یکطرفہ تبدیل کرنے کی کوشش کے لیے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا، پہلگام واقعے کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں اور اقتصادی بحالی کی جاری کوششوں سے ہٹانا ہے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ بھارت پہلگام واقعے کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے، بھارت پاکستان کے قانونی اور بنیادی آبی حقوق کو غضب کرنے کے درپے ہے۔
کانفرنس کے شرکا نے پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے میں براہ راست بھارتی فوج کے ملوث ہونے اور پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں بھارتی انٹیلیجنس کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پر تشویش کا اظہار کیا۔