پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ایران کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسلام آباد میں صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف ، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے الگ الگ ملاقات کی۔
ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات میں صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر پاکستان کا مؤقف سمجھتے ہیں، کشیدگی کم کرنےکے لیے فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی اشتعال انگیز رویے سے جنوبی ایشیا میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے بغیرثبوت پاکستان کو واقعے سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا اور کہا کہ پہلگام واقعے کے حقائق جاننےکے لیے بین الاقوامی شفاف اور غیرجانبدار تحقیقات کرائی جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا اور اسے آبی جارحیت کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔
وزیراعظم نے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے ایران کے ساتھ مل کرکام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی کی ملاقات میں جیو اسٹریٹیجک ماحول پر تعمیری بات چیت ہوئی، ملاقات میں سکیورٹی کے شعبے میں دونوں ممالک کو درپیش چیلنجزپرتوجہ مرکوز کی گئی، پاک ایران بارڈر سکیورٹی میکنزم کا جائزہ لیا گیا تاکہ دوطرفہ تعاون مزید مؤثربنایا جاسکے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے خطے میں امن واستحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اسی ہفتے بھارت بھی جائیں گے۔