پاکستان کی درخواست پر سلامتی کونسل کا بند کمرا اجلاس، پاک بھارت کشیدگی سے پیدا صورتحال پر غور

0 3

سفارتی محاذ پر پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی ملی ہے، پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرا اجلاس ہوا جس میں پاک بھارت کشیدگی سے پیدا صورتحال پر غور کیا گیا۔

نیو یارک میں ہونے والے اس اجلاس میں سلامتی کونسل کے 15 اراکین بشمول 5 مستقل ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔

یہ خصوصی اجلاس پاکستان کی درخواست پر ہوا جس میں وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی زیر نگرانی پاکستانی مشن نے پوری تیاری کے ساتھ پاکستان کا مقدمہ پیش کیا۔

پاکستان نے رکن ممالک کو بھارت کی اشتعال انگیز بیانات اور امن کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔مستقل مندوب نے سفیر عاصم افتخار احمد، سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام پراراکین کو بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان،کشمیر تنازع اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی طرف بھی توجہ دلائی۔ پاکستان نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

پاکستانی مندوب کی سلامتی کونسل اجلاس کے بعد بریفنگ

پاکستان کی درخواست پر سلامتی کونسل کا بند کمرا اجلاس، پاک بھارت کشیدگی سے پیدا صورتحال پر غور

پاکستان کی درخواست پر سلامتی کونسل کا بند کمرا اجلاس، پاک بھارت کشیدگی سے پیدا صورتحال پر غور
فوٹو: فائل
اقوم متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدامات سے خطے میں امن وسلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔

پاکستانی مندوب عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے تیار ہے۔پاکستان نے پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا الزام مسترد کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات پر تحفظات ہیں،پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔70سال گزرنے کے باوجود مسئلہ کشمیر اب بھی حل طلب ہے۔

پاکستان پہلگام واقعے کی آزادانہ تحقیقات میں تعاون کیلئے تیار ہے: عاصم افتخار
پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ تنازع کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، خطے کے ممالک کے ساتھ مسائل کو مذاکرات کے ذریعےحل کرنا چاہتے ہیں۔

عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان بار بار کہہ چکا ہے کہ پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان پہلگام واقعے کی آزادانہ، شفاف اور بین الاقوامی تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے۔

سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر تحفظات ہیں: پاکستانی مندوب
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کرنے پر تحفظات ہیں، خطے میں پائیدار امن کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد ضروری ہے، پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے۔

وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

پاکستان کی درخواست پر سلامتی کونسل کا بند کمرا اجلاس، پاک بھارت کشیدگی سے پیدا صورتحال پر غور

اجلاس سے کچھ دیر پہلے وزیراعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں جنوبی ایشیاء کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک ہفتے کے اندر دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ دوسرا ٹیلی فونک رابطہ تھا۔

وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے جنوبی ایشیاء کی حالیہ پیشرفت میں ان کی دلچسپی اور روابط کی کوششوں کو سراہا اور کشیدگی میں کمی کے ساتھ ساتھ کسی بھی تصادم سے بچنے کی ضرورت کا خیرمقدم کیا۔

ایک آزاد شفاف، غیر جانبدار اور معتبر تحقیقات کی اپنی پیشکش کا اعادہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نےکہا کہ بھارت نے ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا اور پھر بھی وہ اشتعال انگیز بیان بازی اور جنگ کو ہوا دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے عزم کا اعادہ کیا۔

سیکرٹری جنرل نے وزیر اعظم کو خطے میں امن و استحکام کے لیے ان کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا اور اس معاملے پر تمام فریقین کے ساتھ رابطے میں رہنے کے عزم کا اظہار کیا-

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی ہے۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے نیویارک میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پچھلے چند برسوں کے مقابلے میں اپنے عروج پر ہے۔

انتونیو گوتریس نے بھارت کو پاکستان کے خلاف جنگ شروع کرنے سے خبردار کیا اور واضح کیا ہےکسی بھی ایسے فوجی تصادم سے گریز کیا جائے جو قابو سے باہر ہوسکتا ہو۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.