بھارت نے مساجد، سول آبادی اور ہائیڈرو اسٹرکچر کو نشانہ بنایا، 26 شہری شہید ہوئے: ڈی جی آئی ایس پی آر

0 9

پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے بھارت نے پاکستان میں مساجد اور سول آبادی کو رات کی تاریکی میں بزدلانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 26 معصوم شہری شہید اور 46 افراد زخمی ہوئے۔

 

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں ہونے والے بزدلانہ حملے کے بعد کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے جن جگہوں کو نشانہ بنایا وہاں سول آبادی تھی، احمد پور شرقیہ میں 13 شہادتیں ہوئیں جبکہ مرید کے میں مسجد کو نشانہ بنایا گیا جہاں 3 شہادتیں ہوئیں۔

 

ان کا کہنا تھا بھارت کی جانب سے مساجد کو نشانہ بنایا گیا، عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا اس تنگ نظر سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو مودی کی حکومت میں ہندوتوا کے زیر تسلط بڑھ رہی ہے جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو سلب کیا جا رہا ہے۔

 

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ پاک فوج نے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے 5 طیاروں اور ایک کمبیٹ ڈرون کو مار گرایا، بھارتی طیاروں کو جنرل ایریا بھٹنڈا، اکھنور، اونتی پور اور ایک مقبوضہ سری نگر میں بھارتی طیاروں کو مار گرایا گیا، ان طیاروں کو اس وقت گرایا گیا جب ان طیاروں نے پاکستان پر حملہ کیا، تباہ ہونے والے بھارتی طیاروں میں 3 رافیل، ایک مگ 29، ایک سکوئی اور ایک کمبیٹ ڈرون شامل ہے۔

 

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا پاک فضائیہ اور فوج نے بھارت کی کئی چیک پوسٹوں کو بھی تباہ کیا، سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، چھتری پوسٹ، جورا پوسٹ، شاہپور تھری پوسٹ اور دیگر پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔

 

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا ایک اور انتہائی افسوسناک عمل بھارت کی جانب سے یہ کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے نوسیری ڈیم کے اسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا اور اسے نقصان پہنچایا گیا، ہائیڈرو اسٹرکچر کو نشانہ بنایا ایک ناقابل قبول اور خطرناک شر انگیزی ہے، کیا ہندوستان پاکستان کے عوام کے پانی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، کیا بھارت جانتا ہے کہ اس کے کیا اثرات ہوں گے، اس کا کیا مطلب ہے، کیا بین الاقوامی قوانین اور جنگی روایات اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ آپ کسی اور ملک کے پانی کے ذخائر اور ڈیمز کو نشانہ بنائیں۔

 

انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے ایک اور خطرناک اور ناقابل قبول حرکت یہ کی گئی کہ جب بھارت نے بزدلانہ کارروائی کی تو اس وقت بہت سی قومی اور بین الاقوامی پروازیں پاکستانی فضائی حدود میں تھیں، ہزاروں کی تعداد میں سویلین مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالی گئیں، حملے کے وقت 57 بین الاقوامی پروازیں پاکستانی فضائی حدود میں تھیں۔

 

ڈی جی آئی ایس پی آر ک کہن تھا بھارت نے پاکستان پر جو جارحیت کی ہے اس کا بھرپور طریقے سے جواب دیا جا رہا ہے اور دیا جاتا رہے گا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.