فضل الرحمان جس کرپشن کی بات کر رہے یہ اس وقت حکومت کا حصہ تھے، بیرسٹر سیف
پشاور: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے مولانا فضل الرحمان جس کرپشن کی بات کر رہے ہیں اس وقت یہ خود نگران حکومت کا حصہ تھے اور ہم نے 20 ارب روپے ان ہی کے لوگوں سے ریکور کیے ہیں۔ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا ہمارے اخلاق اور کردار سے ہماری پہچان ہوتی ہے، سکھ مذہب میں تعلیمات انسانیت سے محبت اور اخلاق کا درس ملتا ہے، ہندو مذہب میں بھی اخلاق پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے، حضرت عیسیٰ علیہ سلام کی تعلیمات سوائے محبت کے کسی پر زور نہیں دیتیں، اسلام کی تعلیمات کا نچوڑ ہی محبت، اخلاق اور بھائی چارہ ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا نوجوان اپنی صلاحیتیں انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کریں، اخلاق کی بنا پر ہم سب ایک ہیں، کوئی اقلیت و اکثریت نہیں ہے، ہم سب میں بہتر وہ ہے جو انسانیت کے لیے کچھ کرے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور باقی تانگہ پارٹیاں ضرور تحریک چلائیں، شوق سے تحریک چلائیں لیکن عوام کو ساتھ لےکر آئیں، ایسے ہتھکنڈوں سے بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت ختم نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم تحریک بھی چلائیں گے، عوام کو شعور بھی دیں گے، عوام کو شعور دیں گے کہ حقیقی آزادی سے ان کو کوئی نہیں روک سکتا۔ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ دو دن پہلے ہمارے چترال کے ایم این اے کو سزا دی گئی، اپنا زور آزماؤ، عوام ہمارے ساتھ ہیں، بانی پی ٹی آئی ہمیشہ سے تحریک کے قائد رہے ہیں، میں نہیں سمجھتا پارٹی قیادت ناکام ہوئی ہے۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا مولانا جس کرپشن اسکینڈل کی بات کرتے ہیں اس وقت یہ خود نگران حکومت کا حصہ تھے، مولانا کے لوگ ٹھیکے اور کمیشن لےکر تجوریاں بھر رہے تھے، ہم نے 20 ارب کے قریب چوری شدہ رقم آپ ہی کے لوگوں سے وصول کی ہے۔ان کا کہنا ہے خیبر پختونخوا کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، صوبائی بجٹ میں عوام کو بھرپور ریلیف ملے گا، ہمارا خزانہ بھرا ہوا ہے، ہم نے صوبے کے وسائل جائز طریقے سے لاہور بار کو دیے، لاہور بار کے وکلا کی جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں ہیں۔