کینال روڈ پر درختوں کی کٹائی کی اجازت نہیں دیں گے، لاہور ہائیکورٹ

0 5

لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک سے متعلق دائر مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس کے دوران ماحولیاتی تحفظ، پانی کے مسائل اور شہری منصوبہ بندی سے متعلق متعدد اہم نکات زیر بحث آئے اور لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ کینال روڈ پر درختوں کی کٹائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سماعت کے دوران واسا کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور میں جلد پانی کے میٹرز نصب کیے جائیں گے، انہوں نے پانی کا میٹر بطور سیمپل عدالت کے روبرو بھی پیش کیا، عدالت نے واسا کی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ پانی کا مسئلہ ہم سب کے سامنے ہے، یہ ایک بہت اچھی پیش رفت ہے، وکیل واسا نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے میں یہ میٹرز کمرشل جگہوں پر نصب کیے جائیں گے۔

ادھر عدالت نے کینال روڈ پر درختوں کی کٹائی کی کسی بھی اجازت کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہم کینال روڈ پر درخت کاٹنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے، لاہور میں درختوں کی خوبصورتی صرف کینال پر ہی باقی ہے۔جوڈیشل کمیشن کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ کینال پر یلو ٹرین منصوبے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے جس سے درختوں کے کاٹے جانے کا خدشہ ہے، تاہم عدالت نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے اس خدشے کو مسترد کر دیا۔

سماعت کے دوران جوڈیشل کمیشن نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ٹریفک وارڈنز کے ہیلتھ الاؤنس کی سمری کو حکومت نے مسترد کر دیا ہے جس پر عدالت نے افسوس کا اظہار کیا۔محکمہ ماحولیات سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کی اتنی بھرتیاں ہوئیں لیکن سڑکوں پر ان کی موجودگی دکھائی نہیں دیتی، عدالت نے سڑکوں پر دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف کارروائی پر زور دیتے ہوئے محکمہ ماحولیات سے میدانی ٹیموں کی تعیناتی کی رپورٹ طلب کر لی۔

جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر درخواست گزاروں کی پٹیشنز پر سماعت کرتے ہوئے آئندہ تاریخ پر مزید اقدامات کی رپورٹ طلب کر لی، عدالت نے حکومتی اقدامات پر جزوی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ماحولیات کے تحفظ کو ہر حال میں یقینی بنانے پر زور دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.