وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات میں نہ بیٹھنے کی صورت بھی اپوزیشن کی طرف سے ہے، حکومت تمام معاملات پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔اپوزیشن ممبران سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے فلور آف دی ہاؤس اپوزیشن کو ایک کھلی آفر کی تھی، وزیراعظم نے بات چیت اور مذاکرات کے لیے اپوزیشن کو کہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم پاکستان نے اپوزیشن کو کہا کہ آپ میرے ساتھ نہیں بیٹھنا چاہتے تو سپیکر چیمبر میں آئیں، وزیراعظم نے کہا کہ سپیکر چیمبر میں اپوزیشن آئے میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ وہاں آجاؤں گا، جمہوریت بات چیت سے چلتی ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، مذاکرات ہمارا سیاسی موقف ہے اور فاٹا اور پاٹا میں سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کو ایک سال کے لیے موخر کرنے کا کہا گیا تھا، ایک سال تک فاٹا اور پاٹا سے متعلق کمیٹی کی میٹنگ ہوئی، میٹنگز کے نتیجے میں فاٹا اور پاٹا میں انکم ٹیکس چھوٹ سمیت دیگر مراعات برقرار رکھی گئیں، کسٹم ڈیوٹی سمیت دیگر مراعات کو بحال رکھا گیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ملک بھر کی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی جانب سے چند مراعات پر تشویش تھی، خیبر پختونخوا سے ممبران اسمبلی کے ساتھ آج ایک میٹنگ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت میز پر بیٹھ کر بات چیت کرنے سے ہی کم ہوگا، مذاکرات کی میز پر سیاسی جماعتیں اگر نہیں بیٹھ رہیں تو اس کی وجہ بانی پی ٹی آئی ہیں۔