0 5

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت میں شفافیت لانے کے لئے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے، شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگی کو آسان بنانا ضروری ہے۔کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے حوالے سے وزیراعظم کی زیرصدارت ہفتہ وار اجلاس ہوا، جس میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو معیشت میں شفافیت لانے کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں اور کاروباری اداروں میں ادائیگیوں کو آسان اور تیز بنانے کیلئے ڈیجیٹل نظام کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، کیش لیس معیشت سے متعلق قائم کردہ کمیٹیاں تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے قابلِ عمل تجاویز جلد پیش کریں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں قائم کی گئی ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈوپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہیں، جنہوں نے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے متعلق حکمت عملی پر وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان ڈیجیٹل ادائیگیوں کو سہل بنانے اور تاجر طبقے کو اس نظام میں شامل کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کر رہا ہے، چھوٹے کاروباروں کی شمولیت کیلئے خصوصی پیکیج متعارف کرانے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔

اسی طرح ڈیجیٹل ادائیگیوں کیلئے موبائل فون ایپلی کیشنز استعمال کرنے والوں کی تعداد 95 ملین سے بڑھا کر 120 ملین، کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے تاجروں کی تعداد 0.9 ملین سے 2 ملین اور مجموعی ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو 7.5 بلین روپے سے 12 بلین روپے تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، تاہم وزیراعظم نے تمام اہداف کو دگنا کرنے کی ہدایت جاری کی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ’’ڈیجیٹل نیشنل پاکستان‘‘ کے تحت ڈیجیٹل معیشت کے منصوبے کا آغاز ہو چکا ہے، جبکہ اسلام آباد سٹی ایپ اب تک 1.3 ملین بار ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہے اور اس پر 15 سروسز دستیاب ہیں۔اس ایپ کے ذریعے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی مد میں 15.5 ارب روپے سے زائد رقم وصول کی جا چکی ہے، ’’ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی‘‘ منصوبے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، جبکہ اسلام آباد میں ای-اسٹیمپنگ کی سہولت جلد متعارف کرائی جا رہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر، پارکس اور میٹرو بس لائنز پر وائی فائی انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کیلئے کام جاری ہے، وزیراعظم نے یہ سہولیات آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور دیگر وفاقی علاقوں تک توسیع دینے کی ہدایت بھی جاری کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.