پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے پریس کانفر نس میں کہا کہ کوئی مجرم ہے تو اسے بھی سزا ملنی چاہیے، ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے کہ آئینی ادارے اپنی اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں۔
لیگی رہنما نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں دستیاب سہولتوں کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں جو سہولتیں جیل کے باہر دستیاب نہیں تھیں، وہ انہیں جیل کے اندر مہیا کر دی گئی ہیں۔ میری اداروں سے گزارش ہے کہ ایسا تاثر قائم نہیں ہونا چاہیے کہ منصفانہ انتخابات نہیں ہو رہے۔
9 مئی کو جو حساس تنصیبات پر حملہ ہوا تو کیا وہ سیاسی کارکن تھے یا دہشت گرد تھے، ماسٹر مائنڈ دہشت گرد تھا یا سیاستدان تھا، میانوالی ایئر بیس پر حملہ کرنے والوں کو کہیں گے کہ معاف کردو تو ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
سب کو لیول پلینگ فیلڈ کے تحت انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملنا چاہیے لیکن 9 مئی کے پودے کی آبیاری نہیں ہونی چاہیے،قائد نواز شریف کے کیسز کا جلد فیصلہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف ریاست ہی نہیں بلکہ اس خطے کو بھی ان نواز شریف کی ضرورت ہے اس لیے اب آئینی ادارے محسوس کر رہے کہ اب نواز شریف کے راستے میں انتقام سے بھری رکاوٹیں حائل نہیں ہو سکتیں۔ نوازشریف کے کیسز کی تاریخ منتخب کی جائیں۔
آئینی ادارے خود احتسابی کر رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے، ووٹ کو عزت ملے گی تو ہی ملک معاشی گرداب سے نکل سکے گا۔ وزیراعظم جیالا ہوگا یا متوالا، یہ کسی کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن اصل پتہ انتخابی نتائج کے بعد معلوم ہوگا۔