گیس پائپ لائن پر جرمانے کا خدشہ، پاکستانی وفد ایران پہنچ گیا

0 112

پاکستانی وفد میں پیٹرولیم ڈویژن کی کمپنی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے ایم ڈی ندیم باجوہ بھی شامل ہیں جب کہ نگران وزیر توانائی محمد علی ایرانی ہم منصب سے مذاکرات کریں گے جس میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے حکام بھی شریک ہوں گے۔

گیس پائپ لائن منصوبے میں پاکستان اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیر کی ڈیڈلائن میں توسیع کی درخواست کرے گا، جرمانے سے بچنےکیلئے پاکستان کو مارچ 2024 تک ایرانی سرحد تک اپنےحصے کی پائپ لائن تعمیر کرنی ہے۔

معاہدے کے تحت ڈیڈ لائن تک تعمیر نہ ہونے کی صورت میں ایران عالمی ثالثی عدالت میں جاسکتاہے اور پاکستان پر 18 ارب ڈالر تک جرمانے کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

معاہدے کے تحت منصوبہ شروع ہونے پرپاکستان کو ایران سے یومیہ 75کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد ہونی ہے، پاکستانی وفد ایران پر عائد پابندیوں کے تناظر میں ڈیڈ لائن میں توسیع مانگے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.