جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج تہذیب کا دشمن جیل میں پڑا ہے، آج ان پر ایسے مقدمات بن رہے ہیں جن کا ہم تو سوچ بھی نہیں سکتے۔
انہوں نےبنوں کے جلسے سے خطاب میں کرتے ہوئے عمران خان پر تنقید کی اور کہا کہ ریاست مدینہ کے حوالے سے ان کی کوئی سوچ نہیں تھی، اب جب قانون حرکت میں آیا تو کہتا ہے جھوٹے مقدمات ہیں۔
بنوں کے عوام وفادار لوگ ہیں، 60 سال گزرنے کے باوجود بنوں کے عوام کی جمعیت سے وابستگی مضبوط ہوئی ہے۔
آج ہمیں ایک حقیر نظر سے دنیا میں دیکھا جا رہا ہے، ہم سب مسلمان ہیں، مسلمان ہونےکے ناطے ہم کلمہ بھی پڑھتے ہیں زکوٰۃ بھی دیتے ہیں، امن ہوگا تو جان محفوظ ہوگی،مال محفوظ ہوگا تو خوشحالی ہوگی۔
بدامنی پاکستان میں روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، امیر امیر تر غریب غریب تر ہو رہا ہے، ہمارا آئین کہتا کہ ملک میں اسلامی نظام ہوگا، ہم تعصب کی سیاست نہیں کرتے۔
انہوں نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایک آدمی آتا ہے اور یہودی ایجنڈا لاتا ہے مگر ہم نے اس کو روکا،آج ہماری سالانہ ترقی کو اس شخص نے منفی تک پہنچایا، پاکستان کو یہ شخص 7 ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتا تھا۔
اسرائیل ، بھارت اور امریکا سے پیسے لیے اور بہانہ اسپتال بنانے کا کرتا ہے، کسی نے پوچھا ریاست مدینہ کیا ہوتا ہے تو اس نے کہا کہ قانون سب کیلئے ایک ہوگا۔
آج امریکا میں فوج میں لوگ بھرتی نہیں ہو رہے، آج امریکا سپر پاور نہیں ہے، وہ افغانستان کا مقابلہ نہیں کرسکتا، فلسطین پر اسرائیل نے یلغار کی تو سب پیچھے ہوگئے اور میں فلسطینیوں کے پاس پہنچ گیا۔