سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالا جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ججوں کے خط کے کیس میں فل کورٹ بنایا جائے۔
دوسری جانب عمران خان کے فل کورٹ کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوِئے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کے بانی کا کہا قانون نہیں، آئین پر عمل ہوگا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس اور سینیئر ججز کمیٹی کی صوابدید ہے کس معاملے پر کون سا بینچ تشکیل دیں۔
سپریم کورٹ کا ججز خط پرازخود نوٹس، پی ٹی آئی نے 7 رکنی بینچ کی تشکیل پر اعتراض کردیا،انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے مشورے نہ دیں تو بہتر ہوگا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے اور 7 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔
بینچ میں شامل دیگر ججز میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔
سپریم کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے کی سماعت بدھ کو کرے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے چند روز قبل سپریم جوڈیشل کونسل کو ایک خط میں عدالتی معاملات میں دخل اندازی کا معاملہ اٹھایا تھا۔