بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے تیزابیت اور سینے میں تکلیف کی شکایت تھی، جس کے بعد ڈاکٹربشریٰ لیاقت، ڈاکٹر ہرا، کارڈیولوجسٹ ڈاکٹرسدرا پر مشتمل پمز کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے بنی گالہ پہنچ کر بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کیا۔
معائنے کے بعد ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کو کھانے پینے اور لائف اسٹائل میں تبدیلیاں تجویز کیں ہیں، پمز کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کو معدے کے جائزے کی بھی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ چند ہفتے قبل سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ شب معراج کو میرےکھانے میں ٹوائلٹ کلینرکے 3 قطرے ملائے گئے۔
بشریٰ بی بی نےعدالت پیشی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جیل میں بھی کسی نے بتایا تھا کہ کھانے میں ٹوائلٹ کلینر ڈالا گیا اس کا نام نہیں بتاؤں گی۔
شب معراج کو میرےکھانے میں ٹوائلٹ کلینرکے 3 قطرے ملائے گئے، تحقیق سے پتہ چلا ٹوائلٹ کلینر سے ایک ماہ بعدطبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے، مجھے آنکھوں میں سوجن، سینے اور معدے میں تکلیف ہوتی ہے، مجھے کھانا اور پانی بھی کڑوا لگتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو زہر دینے کی تصدیق نہیں ہوئی۔
ڈاکٹر عاصم یوسف نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا معائنہ کیا، بشریٰ بی بی کو زہر دیے جانے کے اس وقت کوئی شواہد نہیں ہیں، بشریٰ بی بی کو زہر دینے سے متعلق کوئی ٹیسٹ نہیں کر رہے۔
بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی طبیعت 2 ماہ پہلےکھانےکے بعد خراب ہوئی تھی، انہیں کھانا کھانے، نگلنے اور ہضم کرنےمیں تکلیف ہوئی، بشریٰ بی بی کو فکر تھی کہ کھانے میں مرچیں تھیں۔
ڈاکٹرعاصم نے کہاکہ بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ ہونے چاہئیں، صحت کے مسائل کی درست تصدیق کیلئے معدے کا معائنہ ہونا چاہیے۔