وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس میں صرف عدلیہ میں ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی خبروں کو افواہ قرار د یتے ہوئے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانےکا فیصلہ کسی ایک ادارے کے لیے نہیں ہوگا، عدلیہ، سول سرونٹس اور مسلح افواج سمیت سب ادارے شامل ہوں گے ۔
وزیر قانون نے کہا کہ عمر کی حد بڑھانےکا معاملہ پینشن اصلاحات سے جڑا ہے جس پر مختلف ادوار میں کام ہوتا رہا، کچھ ڈھکا چھپا نہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پینشن نظام میں اصلاحات کو ضروری قرار دیتے ہوئےکہا کہ پینشن ملکی خزانے پر بڑا بوجھ ہے،ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے سے نہ صرف ریلیف ملے گا بلکہ تجربہ بھی کام آئے گا، وزیر خزانہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ سکسٹی (60) از نیو فورٹی (40)۔