ملک ٹیکس سے چلتے ہیں، صرف ایک طبقے پر ٹیکس نہیں لگاسکتے، وزیر خزانہ

0 107

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہےکہ ملک خیرات سے نہیں ٹیکس سے چلتے ہیں اور یہ نہیں ہوسکتا ہےکہ ہم صرف ایک طبقے پر ٹیکس لاگو کردیں۔

انہوں نے وفاقی وزرا عطا تارڑ اور اعظم نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ 9 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی ریشو سے ملک کیسے چل سکتا ہے؟ ملک خیرات نہیں ٹیکس دینے سے چلے گا، خیرات سے اسکول اور اسپتال تو چل سکتے ہیں مگر ملک صرف ٹیکس سے ہی چلتا ہے۔

سمز بند کرنے والے معاملے پر غیر ملکی سرمایہ کار کیسے ناراض ہوسکتے ہیں، جو 10 ہزار موبائل کا بل دے رہے ہیں وہ ٹیکس ریٹرن فائل کیوں نہیں کرسکتے۔

ملک چلانے کیلئے ٹیکس کے نظام کو مستحکم کرنا ضروری ہے، تنخوا ہ دار طبقے پر 50 ہزار سے ٹیکس لاگو ہوجاتا ہے اور یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم صرف ایک طبقے پر ٹیکس لاگو کردیں۔

آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کے فائدے کیلئے ہے، اگلے7 سے 10 دن میں آئی ایم ایف کا مشن پاکستان آئیگا جس میں آئندہ پروگرام پر بات ہوگی۔

مہنگائی اب 17 فیصد پر آچکی جو بتدریج مزید کم ہوگی جب کہ جولائی اگست تک پالیسی ریٹ بھی نیچے آئیگا، ہمیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی طرف جانا چاہیے۔

ہمیں اپنے اخراجات کو کم کرنا ہے، ٹیکس اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں، غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ضروری ہے، پنشن کے اخراجات کو قابو میں لانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہیں جب کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر بھی کام جاری ہے، سیاسی استحکام معاشی استحکام سے جڑا ہوا ہے، پنشن ریفارمز پر بات ہورہی ہے، سالانہ اخراجات کا بہت بڑا حصہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں نکل جاتاہے۔

اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پنشن اصلاحات پر کمیٹی بنا دی ہے جو تجاویز پر غور کرےگی، پنشن اصلاحات سے متعلق عوام کو مکمل طور پر آگاہ کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.