وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے جسٹس بابر ستار کے خط پر ردعمل دیتے ہوئے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملات کو اس طرح خطوط کے ذریعے اجاگر نہیں کرنا چاہیے۔
ایسا تاثر پیدا کیا گیا جیسے عدلیہ میں مداخلت ہے، 6 ججز کے خط پر کمیشن اس لیے بنایا گیا تھا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو، اٹارنی جنرل آفس نے عدالت سے حساس ایشوز پر ان کیمرا سماعت کی درخواست کی تھی۔
کسی نے یہ پیغام نہیں دیا کہ آپ پیچھے ہٹ جائیں صرف ان کیمرا سماعت کی درخواست تھی، اٹارنی جنرل ریاست کے نمائندے ہیں ان کی درخواست پر حقائق سے ہٹ کر خط لکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو اتنا آگے مت لے کر جائیے، بات سمجھیے یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، قومی سلامتی کے معاملات کو اس طرح خطوط کے ذریعے اجاگر نہیں کرنا چاہیے۔