مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے حکومت کی جانب سے عمران خان کے سیل کی تصاویر سامنے آنے پرکہا ہےکہ عمران خان جیل میں پرتعیش زندگی گزار ہے ہیں، ان کی جیل کم سسرال زیادہ لگتی ہے۔
ہم بھی جیل میں لیڈر شپ سے ملاقات کے لیے ہفتے میں ایک دن جاتے تھے لیکن بانی پی ٹی آئی ان کی ملاقاتوں میں ملک کے خلاف آرٹیکل لکھے جارہے ہیں اور سازشیں ہورہی ہیں۔
ہماری گزارش ہے عدلیہ اس پر کمیشن بنا دے، ملاقاتوں کی لسٹ بھی ہمیں جاری کرنی چاہیے، کم از کم 40،50 لوگ روزانہ ان سے ملتے ہیں، ملاقاتوں میں اداروں کے بغاوت کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، ملک کے خلاف آرٹیکل لکھوائے جارہے ہیں۔
ملک کے خلاف سازش ہورہی ہے، کچھ ججز کے خیال میں اس (جیل) کو ابھی بھی 5 اسٹار بننا چاہیے، 7 بیرکس کو ملا کر ہال کمرہ ہے جس میں عمران خان کے پاس ایکسر ساز مشین، مشقتی، اٹیچ باتھ روم اور ٹی وی کی سہولت ہے۔
وہ پرتعیش زندگی گزار ہے ہیں، ان کی جیل کم سسرال زیادہ لگتی ہے، ہم نے تو ان کو ایکسرسائز مشین تک دی ہوئی ہے، وہ جیل میں مٹن کھاتے ہیں، یہ کوئی مہمان نہیں یہ دیکھیں یہ کن کیسز میں جیل کے اندر ہیں، ایک بار حلف پڑھ لیتے تو پتا چل جاتا سائفر کو یوں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا؟
ایک سوال کے جواب میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی لعن طعن کرتے ہیں میٹنگ میں آکر اچھے بچے بن جاتے ہیں۔