کراچی (شوریٰ نیوز)علی زیدی اور خسروبختیار بھی پی ٹی آئی کو الوداع کہہ گئے،علی زیدی کا کہنا تھا کہ جو ہوا وہ غلط ہوا، اس میں جو بھی ملوث ہو اسے کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے جبکہ سابق وفاقی وزیر خسروبختیار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے کے ساتھ اب نہیں چل سکتا ایک ویڈیو بیان میں علی زیدی نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کافی سوچ بچار کے بعد سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی خدمت کی ہے اور پاکستان کے لیے سیاست میں آیا تھا، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی تھی اور دوبارہ کرتا ہوں، افواج پاکستان ہمارا فخر ہے، ان کی وجہ سے ہم سکون سے سوتے ہیں کیونکہ وہ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں، جو ہوا وہ غلط ہوا، اس میں جو بھی ملوث ہو اسے کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ کافی سوچ بچار کے بعد یہ فیصلہ کیا جو مشکل فیصلہ تھا آسان فیصلہ نہیں تھا، فیصلہ کیا ہےکہ سیاست چھوڑ دوں گا، جب سیاست چھوڑ دوں گا تو پی ٹی آئی میں بھی جو عہدہ ہے ، ایم این اے سمیت سب سے استعفیٰ دیتا ہوں، پاکستان کی خدمت کرنے کی کوشش کروں گا۔ جبکہ دوسری طرف اپنے ایک ویڈیو بیان میں سابق وفاقی وزیرخسروبختیار نے کہا کہ ایک سال قبل پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے کہا تھا کہ اداروں کے ساتھ محاز آرائی نقصان دہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کورکمیٹی کی ممبرشپ اور جنوبی پنجاب کی صدارت بھی سال پہلے چھوڑ دی تھی۔خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے دل سوز واقعات نے مجھے مجبور کیا کہ پی ٹی آئی کے فلسلفے سے دور ہوجاؤں، میرا 25 سال کا تجربہ،مقامی، صوبائی اور قومی منصوبوں کے فرائض ادا کرنے پر محیط ہے، تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے کے ساتھ اب نہیں چل سکتا۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے اب پاکستان کا مستقبل تقسیم، محاذآرائی کی سیاست میں ہرگز نہیں۔