چین، سعودیہ، امارات نے قرض پروگرام ممکن بنایا، آرمی چیف اور ڈار کا اہم کردار ہے، وزیراعظم

0 94

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ینگ پارلیمنٹیرینز سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین، سعودی عرب اور یو اے ای اپنا حصہ نہ ڈالتے تو آئی ایم ایف پروگرام ممکن نہ ہوتا، اس مقصد میں چیف آف آرمی اسٹاف اور ڈپٹی وزیراعظم نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

مہنگائی کی شرح تیزی سے نیچے گر رہی ہے، شرح 32 فیصد سے کم ہو کر 9.6 فیصد ہوگئی ہے، ترسیلات زر میں بھی ریکارڈ اضافہ ہو رہا ہے، ان سگنلز سے پتا چلتا ہے کہ معیشت کی سمت درست ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بڑا کٹھن راستہ ہے،کانٹوں سے بھرا ہے، دن رات محنت کرنی ہے، ہمیں یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، ایک پاتھ وے بنایا ہے، جس پر چل کر پاکستان مشکلات سے جان چھڑائے گا۔

25 ستمبرکو آئی ایم ایف بورڈ کی میٹنگ ہونا ہے، آئی ایم ایف کے اہداف پورے کرنے کیلئے ٹیکس لگائے گئے، تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ آیا، مہنگائی کم ہوتی رہے گی تو تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم ہوگا، ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ میں ابھی بہت خلا ہے، تاجر برادری ملک کی معیشت میں حصہ ڈالتی ہے۔

ٹیکس کرپشن ختم کرنے کے لیے دن رات کوشش کر رہے ہیں، میری دعا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، یہ تبھی ممکن ہے جب تمام اہداف کو پورا کریں، زبانی کلامی پاؤں پر قیامت تک نہیں کھڑے ہوسکیں گے، کب تک قرضے مانگتے رہیں گے، کب تک رول اوور کرتے رہیں گے، ہمیشہ ٹیم ورک کامیابی سے ہمکنار کراتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین، سعودی عرب اور یو اے ای اپنا حصہ نہ ڈالتے تو آئی ایم ایف پروگرام ممکن نہ ہوتا، اس مقصد میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے بھی اہم کردار ادا کیا،انہوں نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبہ میں نوجوان نسل کی تیاری نہ کرائی تو یہ سفر ادھورا رہے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.