انسانی سمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کا پتہ چل گیا

لیبیا میں مقیم پاکستانی اپنے تین بھائيوں کے ساتھ مل کر نیٹ ورک چلاتا ہے

0 63

گجرات(شوریٰ نیوز)انسانی سمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کا پتہ چل گیا، لیبیا میں مقیم پاکستانی اپنے تین بھائيوں کے ساتھ مل کر نیٹ ورک چلاتا ہے تفصیلات کے مطابقپنجاب کی گلیوں سے یونان کے سمندروں تک ، انسانی جان پر کھیل کر پیسا کمانے والے نیٹ ورک کا پتا چل گیا۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ہاتھوں گرفتار ایجنٹس نے سارا راز کھول دیا، لیبیا میں مقیم پاکستانی اپنے تین بھائيوں کے ساتھ مل کر نیٹ ورک چلاتا ہے ، ایک بھائی پاکستان میں کلائنٹ (بیرون ملک جانےکا خواہشمند) پکڑتا ہے ، دو بھائی لیبیا سے آگے لوگوں کو بھیجنے میں معاونت کرتے ہيں۔گجرات کا ایک جیولر بھی اس گروہ کے ساتھ کام کرتا ہے، اس گروہ کے ایجنٹ گجرات، گوجرانوالا، سیالکوٹ، کوٹلی اور ديگر شہروں میں موجود ہیں۔ یونان کشتی حادثے میں متاثرہ تمام افراد بھی اسی گروہ کے ذریعے یورپ جارہے تھے، 300 سے زائد پاکستانی اب بھی لیبیا کے سیف ہاؤسز میں موجود ہیں۔گرفتار اسمگلرز کے مطابق ایف آئی اے کے کئی اعلیٰ افسران بھاری رقوم کے عوض گروہ کو تحفظ فراہم کرتے ہیں ، یہ گروہ انٹرنیشنل گروہ کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے ، بین الاقوامی گروہ میں پاکستان، مصر اور لیبیا کے انسانی اسمگلرز شامل ہیں۔ گروہ دو برسوں میں 3 ہزار سے زائد افراد کو پاکستان سے یورپ لے جا چکا ہے ۔واضح رہے کہ یونان کشتی حادثے کے بعد ایف آئی اے نے گوجرانوالا ریجن سے 7 اور آزاد کشمیر سے 11 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جن کے خلاف 7 مقدمات بھی درج کرلیے گئے۔انسانی اسمگلر ممتاز آرائیں کو وہاڑی سے گرفتار کیا گیا، پولیس نے ملزم سے موبائل ڈیٹا دستاویز اور اہم شواہد ملنے کا دعویٰ کیا ہے، جسے مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے سپر د کیا جائے گا۔شیخوپورہ کا عابد حسین اور اس کا بیٹا طلحہ شاہزیب بھی ایف آئی اے کی گرفت میں آگئے ہیں، جنہیں عدالت نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم عابد حسین نے متاثرہ فیملی سے یونان بھجوانے کےلیے 35 لاکھ روپے وصول کیے۔یونان کشتی حادثے میں 150 پاکستانیوں کی گمشدگی کی تصدیق ہوگئی ہے جب کہ مزید 2 مسافروں کی لاشیں ملنے کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 80 ہوگئی، ہلاک ہونے والے افراد کی قومیت سامنے نہیں آئی ہے۔ لاپتہ ہونے والے پاکستانیوں میں سے 101 کا تعلق گوجرانوالا ریجن سے ہے، ایف آئی اے حکام کے مطابق لاپتہ پاکستانیوں میں گجرات کے 47 ،گوجرانوالا کے 38 ، سیالکوٹ کے 11 اور منڈی بہاء الدین کے 5 افراد شامل ہیں۔اس کے علاوہ آزادکشمیر کے مختلف اضلاع کے 21 اور فیصل آباد کے 2 نوجوان بھی کشتی حادثے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ایف آئی اے حکام کے مطابق گوجرانوالا اور سیالکوٹ کے 40 لاپتہ نوجوانوں کے خاندانوں کے ڈی این اے سیمپلز لے لیےگئےہیں۔اطلاعات کے مطابق کشتی میں 400 سے زیادہ مسافر سوار تھے، حادثے کو 6 دن گزر گئے ہیں جس کے بعد لاپتہ مسافروں کے زندہ بچنے کی امیدیں دم توڑنے لگی ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.