اسلام آباد(شوریٰ نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ زیر غور
،ایف آئی اے نے سائفر معاملے پر عمران خان کو 25 جولائی کو طلب کرلیا، ریاست کی مدعیت میں یہ مقدمہ خصوصی عدالت میں بھیجنا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہو ءے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے تحقیقات میں تعاون نہ کیا ،تو چیئرمین پی ٹی آئی کو انکوائری کے مرحلے پر ہی گرفتار کیا جا سکتا ہے ۔ چیئرمین پی ٹی آئی پہلے ہی تصدیق کر چکے ہیں کہ سائفر ان سے گم ہوچکا، اب ایف آئی اے ان سے تحقیقات کر کے سفارش کرے گی کہ شواہد اور چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان کے بعد کون شریکِ جرم ہے اور کس کس کے خلاف جرم کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سائفر کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 25 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔ایف آئی اے نے عمران خان کو نوٹس جاری کردیا اور انہیں نوٹس بنی گالہ اور زمان پارک کے پتے پر جاری کیا گیا۔نوٹس کے متن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے پر تحقیقات جاری ہیں اور ایف آئی اے کی جوائنٹ انکوائری ٹیم سائفر معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔سائفر تحقیقات، ایف آئی اے نے عمران خان کو 25 جولائی کو طلب کرلیا،خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے جس میں انہوں نے سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ کرایا۔