تحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے چیئرمین فاروق ستار نے پاکستان میں کرکٹ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئےکہا ہےکہ حالات یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی بھی نجکاری ہونی چاہیے۔
انہوں نےکراچی میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ نجکاری کا عمل صرف پی آئی اے یا 6 ڈسکوز تک محدود نہیں، 9 برس میں اسٹیل ملز کا 500 ارب روپےکا نقصان ہوا ہے، یہ کس کا قصور ہے؟
انہوں نے کہا کہیکم اکتوبر کو پی آئی اے کی نجکاری لائیو اسٹریم ہوگی، پی آئی اے کے 6 بولی دہندگان میں ایک بین الاقوامی بولی دہندہ بھی ہے۔آئی پی پیز معاہدے بینظیر کے پہلے دور میں ہوئے، آئی پی پیز کو عوام کا واسطہ دینا چاہیےکہ منافع میں سےکچھ نقصان برداشت کرلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 40 ارب روپےکےفور منصوبے کے لیے مختص کرائے، اگلے ہفتے کے فور منصوبے پر پریزنٹیشن دی جائےگی۔