پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ایران نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کل پاکستان آئيں گے اور پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
دورہ پاکستان کےبعد عباس عراقچی بھارت جائيں گے اور بھارتی قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق دونوں ملکوں کے دورےکا مقصد پہلگام واقعے کے بعد ہونے والی کشیدگی میں کمی لانا ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر گفتگو بھی کی تھی۔
دوسری جانب خلیج تعاون کونسل کی جانب سے جنوبی ایشیا میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
خلیج تعاون کونسل نے پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے اور فوری مذاکرات شروع کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
6 ملکی عرب اتحاد کے سکریٹری جنرل جاسم البُدیوی نے اپنے بیان میں اختلافات کے حل کے لیے پرامن ذرائع اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیتے ہوئے فوری طور پر مذاکرات شروع کریں۔
خیال رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت کے سفیروں نے ملاقات کی تھی۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو پیغام بھیجا تھا کہ وہ کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کریں۔