جی 7 ممالک نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے براہ راست مذاکرات کریں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جی 7 ممالک نے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے اور پرامن مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
دوسری جانب امریکہ نے دونوں ممالک کے درمیان "تعمیری بات چیت” شروع کرنے میں مدد کی پیشکش کی ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے حالیہ دنوں میں پاکستان اور بھارتی میں اعلیٰ حکام سے متعدد بار رابطے کیے ہیں۔ روبیو نے پاکستان کو "تعمیری بات چیت” شروع کرنے میں امریکی مدد کی پیشکش کی تاکہ مستقبل میں کسی بڑے تصادم سے بچا جا سکے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس صورتحال کو "شرمناک” قرار دیا جبکہ نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ "ہمارا مسئلہ نہیں” ہے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کا آغاز 22 اپریل کے حملے کے بعد ہوا جس کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف فضائی حملے اور میزائل حملے کیے۔
جوابی کارروائی میں پاکستان نے "آپریشن بنیان مرصوص” کے تحت بھارت کے متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جن میں بیاس کے قریب براہموس میزائل ذخیرہ، پٹھان کوٹ ایئر فیلڈ اور ادھم پور ایئر فورس اسٹیشن شامل ہیں۔