جنگ کیخلاف اور امن کے حق میں بیان دینے پر ہندو انتہا پسندوں کی نامور مسلم صحافی کو دھمکیاں اور فحش پیغامات

0 8

بھارت کی نامور سینئر صحافی عارفہ خانم شیروانی کو جنگ کے خلاف اور امن کے حق میں بیان دینے پر ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے نفرت انگیز مہم، دھمکیوں اور فحش پیغامات کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

عارفہ خانم شیروانی دی وائر کی سینئر ایڈیٹر اور ایوارڈ یافتہ صحافی ہیں تاہم جنگ کے خلاف اور امن کے حق میں بیان دینے پر ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے اُنہیں ملک دشمن اور غدار قرار دیا جا رہا ہے۔

فیکٹ چیکنگ ادارے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے مطابق یہ ہراسانی محض اتفاقیہ نہیں ہے، یہ ہندوتوا نائٹ نامی اکاؤنٹ سے کی جا رہی ہے جو پہلے بھی کئی مسلم صحافیوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔

بھارتی پولیس اور حکومت کی جانب سے نامور مسلم خاتون صحافی عارفہ خانم شیروانی کو ملنے والی دھمکیوں پر تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

اس حوالے سے ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارت کی ہندو انتہا پسند سرکار کی خاموشی ایسے حملوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں میں خوف و ہراس پھیلتا ہے۔

پاکستان کے کامیاب آپریشن بنیان مرصوص نے بھارتی میڈیا کو ہوش و حواس سے بیگانہ کر دیا۔

دوسری جانب گودی میڈیا کے نام نہاد ٹی وی اینکر ارناب گوسوامی بھی پاکستانیوں کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے، جس پر جیو نیوز کے اینکر اور سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے سوال کیا تم صحافی ہو یا دہشت گرد؟ پاکستانیوں کو دھمکی کیسے دے سکتے ہو؟

یاد رہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے منہ توڑ جواب کھانے کے بعد بھارتی میڈیا اور حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، بھارتی اپوزیشن جماعتوں اور سینئر صحافیوں کی جانب سے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.