پاک بھارت جنگ: دعوے بڑے، نقصانات محدود؟ امریکی اخبار کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

0 5

امریکی اخبار نے حالیہ جنگ میں بھارت اور پاکستان کی جانب سے ایک دوسرے کو پہنچائے گئے نقصانات سے متعلق بیانات کے برعکس دعویٰ کیا ہے کہ دونوں ملکوں نے باتیں تو بڑی بڑی کی ہیں مگر سیٹیلائٹ تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ جنگ میں نقصانات محدود تھے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان 4 روزہ جنگ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان نصف صدی میں وسیع ترین لڑائی تھی۔

اس جنگ میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے فضائی دفاعی نظام کی صلاحیت جانچنے کیلئے ڈرونز اور میزائل حملے کیے۔

اخبار کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے دور میں ہوئی اس جنگ میں دونوں ہی ملکوں نے کم و کاست اہداف ہی کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں کئی فوجی تنصیبات نشانہ بنائی گئیں اور دونوں ممالک کا دعویٰ تھا کہ حریف کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔

 

پاک بھارت جنگ: دعوے بڑے، نقصانات محدود؟ امریکی اخبار کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

تاہم اخبار کے مطابق سیٹیلائٹ تصاویر اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ حملے تو بہت وسیع تر حصوں پر کیے گئے مگر بیانات کے برعکس نقصان کہیں زیادہ محدود تھا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ واضح ہے کہ دونوں ممالک کی افواج کو جانی نقصان ہوا۔ بھارت نے تسلیم کیا کہ اس کے پانچ فوجی مارے گئے ہیں جبکہ پاکستان میں 13 فوجی اہلکار شہید ہوئے۔

جنگ میں پاکستان نے 2 رافیل سمیت 5 طیاروں کونشانہ بنایا تھا۔

امریکی اخبار کے مطابق بھارت کو سب سے زیادہ نقصان لڑاکا طیارے کی تباہی سے ہوا۔ تاہم بھارتی حکومت نے تاحال یہ نہیں بتایا کہ پاکستان نے اس کے کتنے طیاروں کو تباہ کیا۔

اہلکاروں اور سفارتکاروں کے نزدیک بھارت کے کم سے کم 2 طیاروں کو نقصان ہوا اور یہ عین ممکن ہے کہ تعداد اس سے زیادہ ہو۔

حملوں سے پہلے اور بعد کی سیٹیلائٹ تصاویر کا موازنہ کرتے ہوئے امریکی اخبار نے لکھا کہ پاکستان میں تنصیبات کو بھی نقصان واضح ہے۔ بھارت کا دعویٰ ہے کہ اس نے بھولاری ائیربیس کے ہینگر پر حملہ کیا تھا اور اخبار کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے بھی لگتا ہے کہ نقصان بظاہر ہینگر ہی کو پہنچا۔

اخبار کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان میں ہدف بنائی گئی سب سے زیادہ حساس تنصیب نور خان ائیربیس ہے۔

اخبار کے مطابق بھارتی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے اہم ائیر بیس کے رن وے اور دیگر تنصیبات پر حملے کیے تھے اورسیٹیلائٹ تصاویر سےیہ بھی واضح ہے۔

اخبار کے مطابق 10 مئی کو پاکستان کی جانب سے نوٹس بھی اشو کیا گیا تھا کہ رحیم یار خان ائیر بیس کا رن وے آپریشنل نہیں۔ سرگودھا ائیربیس کے بارے میں بھی بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ اس کے رن وے کے دو حصوں کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے کہا کہ اس نے بھارت کی 2 درجن فوجی تنصیبات اور ائیربیس ہدف بنائے ہیں۔بھارتی حکام نے تسلیم کیا ہے کہ اس کے 4 ائیربیس کو محدود نقصان پہنچا ہے مگراس نے تفصیل نہیں دی۔

اخبار کے مطابق جن اہداف کو پاکستانی فوج نے نشانہ بنایا ہے اس کی سیٹیلائٹ تصاویر انتہائی محدود ہیں اور فی الحال وہ یہ واضح طور پر ظاہر نہیں کرتیں کہ حملوں سے ائیربیسز پر بھی نقصان پہنچا ہو۔

اخبار نے وجہ نہیں بتائی کہ آخر بھارت میں فوجی اڈوں پر حملوں سے پہنچے نقصان کی سیٹیلائٹ تصاویر واضح کیوں نہیں تاہم اتنا ضرور تسلیم کیا کہ یہ وہی فوجی اڈے ہیں جہاں پاکستان کی فوجی کارروائی سے متعلق ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

امریکی اخبار نے پاکستان کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے کہا کہ افواج پاکستان نے اُودھم پور ائیربیس کو تباہ کردیا تھا۔ اس ضمن میں ایک بھارتی خاندان نے تصدیق کی ہے کہ ان کے گھر کا فرد فوجی اُسی ائیربیس پر ہلاک ہوا مگر 12 مئی کو سیٹلائٹ سے لی گئی تصویر میں اس ائیربیس کو نقصان بھی واضح نہیں۔

اخبار نے یہ واضح نہیں کیا کہ پاکستان سے پہ درپہ بھارت پر داغے گئے میزائلوں نے اہداف کو نقصان نہیں پہنچایا تو آخر انہِیں آسمان کھا گیا یہ زمین نگل گئی۔

اخبار نے یہ بھی نہیں بتایا کہ بھارت کی جانب سے حملوں میں پاکستان میں مساجد اور گھروں کو نقصان پہنچا اور عام شہریوں کی بھی اموات ہوئی ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.