بیت المقدس: مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے یورپی سفارت کاروں کے وفد پر فائرنگ کر دی۔
عرب میڈیا کے مطابق جنین شہر میں یورپی وفد پر اسرائیلی فائرنگ سے کسی زخمی کی اطلاع نہیں ہے۔
The occupation forces opened heavy fire from inside the Jenin refugee camp to intimidate the diplomatic delegation that is conducting a field tour around the camp to witness the extent of the suffering endured by the residents of the area.
قوات الاحتلال تطلق النار بشكل كثيف من… pic.twitter.com/qafjqQP0Sg
— State of Palestine – MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) May 21, 2025
جنین کیمپ کے اندر سے اسرائیلی فوج کی فائرنگ شروع ہوتے ہی وفد کے ارکان نے بھاگ کر جان بچائی، سفارتی وفد میں کئی یورپی ممالک کے ساتھ عرب ممالک کے نمائندے بھی شامل تھے۔
یورپی سفارتی وفد جنین کیمپ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے آیا تھا اور صحافیوں کے ہمراہ جنین کا دورہ کر رہا تھا۔
Israeli forces opened fire on a European Union diplomatic delegation at the eastern entrance of Jenin refugee camp in the occupied West Bank, which has been under a strict Israeli siege since 19 January.
No injuries were reported, but the incident marks a serious escalation… pic.twitter.com/mdHaeVWpd5
— The Cradle (@TheCradleMedia) May 21, 2025
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے سفارت کاروں پر فائرنگ کے واقعے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ دورے کے دوران سفارت کار اسرائیلی فوج کے ساتھ پہلے سے طے شدہ راستے سے ہٹ رہے تھے۔
Israeli occupation forces opened fire at a diplomatic delegation representing over 30 countries during their field visit to the city of Jenin in the occupied West Bank. pic.twitter.com/jcTkJgzy7u
— Al-Jarmaq News (@Aljarmaqnetnews) May 21, 2025
اسرائیلی فوج نے کہا کہ سفارتی وفد ایک ایسے علاقے میں داخل ہوا جہاں اسے داخلے کی اجازت نہیں تھی۔